کراچی : سندھ اسمبلی میں گٹکا بنانے،فروخت،ذخیرہ کرنے اور کھانے پر پابندی کے حوالےسے بل پیش کردیا گیا ہےجسے مزید بہتر بناکر حتمی منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیا جائےگا۔
گزشتہ پانچ سال کے دوران سندھ اسمبلی میں گٹکے میں پوری جیسی مہلک نشہ آور اشیاء کے استعمال کے حوالےسے سات قراردادیں پیش کی گئیں۔
تاہم پہلی بار سندھ اسمبلی میں گٹکے کے استعمال کو روکنے کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے۔ پیش کردہ بل کے خاص نکات میں گٹکا بنانے اُسے فروخت کرنے اُس کوذخیرہ کرنے اور کھانے پر مکمل طور پرپابندی عائدہوگی۔
عوامی مقامات جن میں تعلیمی ادارے اور اسپتال شامل ہیں،پر گٹکا کھانے پرکم سے کم ایک سال کی سزا دی جاسکے گی۔
گٹکا بنانے اور فروخت کرنے پر ایک سے تین سال قید کی سزا ہوسکے گی، اس کے علاوہ ایک سے پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی کیا جاسکے گا۔
بل کے تحت پولیس کو گٹکا فروخت اور اس کی تیاری روکنے کے لئے خصوصی اختیارات بھی دئے جارہے ہیں۔ پولیس وارنٹ کے بغیر گٹکے کی تلاش میں کہیں بھی چھاپہ مارسکے گی۔
گٹکا پکڑنے کےلئے چھاپے کے دوران دروازے اور کھڑکیاں بھی توڑی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ عوامی مقامات پر گٹکا کھانے اور فروخت کرنے پر گرفتاریاں کرسکے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ