اسلام آباد:سی ایس ایس کے امتحانات میں کوٹہ سسٹم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
کوٹہ سسٹم کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نےسماعت کی۔
دوران سماعت انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہ بہت اہم نوعیت کا معاملہ ہے لارجر بنچ بنانے کے لئے چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھیج رہا ہوں۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کوٹہ سسٹم 2013 میں ختم کر دیا گیا لیکن اب بھی سی ایس ایس میں کوٹہ پر بھرتیاں ہوتی ہیں،درخواست گزاران میرٹ پر کامیاب ہوئے ہیں، اگر کوٹہ نہ ہو تو سیلیکٹ ہو جاتے ہیں۔
درخواست گزر کے وکیل نے کہا کوٹہ سسٹم کو صرف ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے توسیع دی جا سکتی یے، کوٹہ سسٹم کو اب بھی برقرار رکھ کے پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا گیا۔
جسٹس عامرفاروق نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کوٹہ سسٹم رکھا کیوں گیا ہے؟
ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے کہا کہ کوٹہ سسٹم کا مقصد غیر ترقی یافتہ علاقوں کو برابری کی سطح پر لانا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میرٹ کا قتل کر کے کس طرح ترقی لائی جا سکتی ہے،1973 سے آج تک ترقی آ تو نہیں سکی، میں اس معاملے کو دیکھ کر آرڈر پاس کرتا ہوں۔
اے وی پڑھو
اُچ ڈھاندی ڈیکھ تے چھوراں وی وٹے مارے ہن۔۔۔|شہزاد عرفان
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو