ملتان :کپاس کے عالمی دن کے موقع پر کاشتکاروں نے سرائیکی وسیب کے مرکزی شہر ملتان میں انوکھا احتجاج کیاہے
کسان کفن پہن کر سڑکوں پر نکل آئے، کپاس کو احتجاجا آگ لگا دی، آئندہ کپاس کی فصل کاشت کرنے سے توبہ کرلی۔
پاکستان کسان اتحاد کے زیراہتمام نواں شہر چوک پر احتجاج کیا گیا جس کی قیادت صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر نے کی ۔
اس موقع پر کسانوں نے حکومت کی ناقص پالسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور روڈ بلاک کر دی ۔
صدر کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر کا کہنا تھا کہ کپاس کی پیداوار میں مسلسل کمی اور کاشتکاروں کے خسارہ نے کسانوں کو بے بس کردیا ہے ۔کپاس کے کاشتکارکومت کپاس سمیت زراعت کیلئے سنجیدہ ہی نہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 309 ارب روپے سے نافذ کی گئی زرعی ایمرجنسی میں کپاس کو شامل ہی نہیں کیا گیا ،کسان کو دیوار سے لگا کر ملک دشمنی کی جا رہی ہے جس سے ملکی معیشت مزید متاثر ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی سب سے زیادہ زرمبادلہ کپاس کی فصل سے حاصل کیا جاتا ہے. تمام فصلوں کو تباہ کرکے گنے کی فصل کو تقویت دی جا رہی ہے جو ملکی معیشت کیلئے سازش ہے ۔
ان کا کہنا تھا کسانوں کی تمام فصلیں شدید متاثر ہوئی ہیں حکومت فوری طور پر سروے کرا کر ریلیف پیکج کا اعلان کرے اور کپاس سمیت دیگر فصلوں کے صحیح نرخ مقرر کئے جائیں ۔
اس موقع پر کفن پوش کسانوں نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے کان پکڑ کر توبہ کی کہ وہ آئندہ کپاس کی فصل کاشت نہیں کریں گے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ