لاہور: غیر ملکی این جی اوز کے کام کرنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ جاری ہوگیاہے۔ غیر ملکی این جی اوز کو وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی گئی ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے سپینش کمپنی اے ٹی ایکس کی درخواست پر 19 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کردیاہے۔
عدالت نے غیر ملکیوں کے لیے بنائی گئی وزارت داخلہ کی پالیسی معطل کرنےکی استدعا بھی مستردکردی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیاہے کہ کوئی غیرملکی کمپنی پاکستان میں ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیر کام نہیں کر سکتی۔ وزارت داخلہ کے پاس اختیار ہےکہ وہ غیر ملکیوں کےکوائف کی جانچ پڑتال کر سکے۔
عدالت عظمی کے حکم میں کہا گیاہے کہ حکومت غیر ملکی سرماکاری کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کےاقدامات کرے،ملکی قوانین کے برعکس کسی غیرملکی کمپنی کوکام کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
عدالت نے لکھا کہ وزارت داخلہ کے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے بنائے گئے قوانین آئین کے مطابق ہیں
ہسپانوی کمپنی نے پاکستان میں مدت میں توسیع دینےکے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزارت داخلہ کی پالیسی کے پیش نظر ان کو پاکستان میں کام کرنےکی مدت میں توسیع نہیں دی جارہی۔ عدالت کام کرنےکی مدت میں توسیع دینےکاحکم دے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ