اپر پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں چار بچوں کو اغوا کے بعد بدفعلی کرکے قتل کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا۔
ملزم کی شناخت سہیل شہزاد کے نام سے ہوئی ہے ۔ ملزم کی ایک بچے کی لاش اور 3 بچوں کی ہڈیوں کے ڈی این اے سے شناخت کی گئی ہے۔ ملزم کا تعلق چونیاں کے علاقے رانا ٹاؤن سے ہے۔ م اس نے پہلے بھی پانچ سالہ بچے سے بدفعلی کرنے پر پانچ سال کی سزا ہوئی تھی۔
چاروں وارداتیں سہیل شہزاد نامی ملزم نے کیں۔
آئی جی پنجاب عارف نواز نے آج وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان کے ساتھ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزم سہیل شہزاد کی عمر 27 سال ہے، وہ غیرشادی شدہ اور لاہور میں تندور پر روٹیاں لگاتا ہے۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ملزم سہیل شہزاد پہلے بھی سزا یافتہ ہے۔
یاد رہے کہ قصور کی تحصیل چونیاں میں ڈھائی ماہ کے دوران 4 بچوں کو اغواء کیا گیا جن میں سے تین بچوں فیضان، علی حسنین اور سلمان کی لاشیں جھاڑیوں سے ملی تھیں جب کہ 12 سالہ عمران اب بھی لاپتا ہے۔
اس واقعے کے بعد چونیاں شہر میں عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور تھانے پر حملہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بچوں کے اغواء، زیادتی اور پھر قتل کے واقعے کی تحقیقات کیلئے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی ) تشکیل دی تھی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور