بہاول پور(پریتم داس بلوچ)پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد روہی چولستان میں زمینوں کی الاٹمنٹ کے لیے درخواستوں کی وصولی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ پانچ سال کے عرصے میں مکمل ہونے والے الاٹمنٹ کے پراسس کی منسوخی پر روہی کے واسی ناخوش دکھائی دئیے۔
پنجاب کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد روہی چولستان میں زمینوں کی الاٹمنٹ کا مرحلہ باقاعدہ شروع کر دیا گیا ہے ۔ چولستانیوں سے درخواستوں کی وصولی کے لئے چولستان ترقیاتی ادارہ میں سات کاونٹرز قائم کر دئیے گئے ہیں جہاں روہی واسی 90 دنوں میں درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔
پانچ سال میں مکمل ہونے والے الاٹمنٹ کے گزشتہ پراسس کو یکسر منسوخ کرنے پر چولستانی پریشان دکھائی دئیے.
سابق ناظم یونین کونسل ڈیراور رائے شریف ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ہر بار چولستانی لوگوں کا ہی استحصال کیوں کیا جاتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ سابقہ منظور شدہ 15 ہزار درخواستوں کو پراسس میں شامل کرے.
روہی میں زمینوں کی الاٹمنٹ کے لیے شناختی کارڈ پر مستقل پتہ چولستان کا ہونا، اخری انتخابی فہرست میں ووٹ کا اندراج اور 1980 سے تِرنی ٹیکس کی ادائیگی کا ریکارڈ ہونا لازمی ہے۔ معیار پر پور اترنے والے چولستانیوں کو ساڑھے بارہ ایکڑ زمین الاٹ کی جائے گی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور