نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بلاول بھٹوزرداری نے جنوری میں راولپنڈی آنے کا اعلان کردیا

سکھر میں سابق قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کی رہائش گاہ آمد پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ کٹھ پتلیوں کو اقتدار سونپا گیاتو عوامی حقوق پر حملے شروع ہو گئے ہیں۔

سکھر :پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے جنوری میں راولپنڈی آنے کا اعلان کردیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کٹھ پتلی حکومت کےسہولت کاروں کو جنوری تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں۔ یکم جنوری کے بعد اگر انکو نہی نکالا گیا تو جیالوں کو نہیں روکیں گے۔

سکھر میں سابق قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کی رہائش گاہ آمد پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ کٹھ پتلیوں کو اقتدار سونپا گیاتو عوامی حقوق پر حملے شروع ہو گئے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم پنڈی پہنچیں گے جہاں آپ ہمارے ٹرائل کرتے ہو،جنوری میں جیالے پنڈی پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایوب خان ضیا، اور مشرف کو بھگا دیا، یہ کٹھ پتلی کچھ نہیں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سندھ نے ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کو شکست دی ہے،پورے پاکستان کو کٹھ پتلی کو جتوایا گیامگرسندھ میں کٹھ پتلی کمیاب نہ ہوسکے۔

بلاول نے کہا کہ سندھ کی عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے ساتھ ہیں کیونکہ سندھ کے عوام نے ہمیشہ بینظیر بھٹو کا ساتھ دیاہےاگر ملک بچا ہوا ہے اور اٹھارویں ترمیم بچی ہوئی ہے تو صرف پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہے ۔

چیئرمین پی پی پی  نے کہا کہ جمہوری حقوق، انسانی اور معاشی حقوق پر سودا نہیں کریں گے. اٹھارہویں ترمیم کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ثبوت کے بغیر گرفتار کرکے سزا دلوائی جارہی ہے، یہ سمجھتے ہیں سیاسی قیادت کو گرفتار کرکے عوام کی آواز دبا سکتے ہیں.

بلاول بھ۔ٹوزرداری نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال پر جھوٹے مقدمات بنا کر گرفتار کیا گیا. آصف زرداری سے تحقیقات میں خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کو بٹھایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ  کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.یہ سمجھتے ہیں کراچی پر قبضہ اور اٹھارویں ترمیم ختم کردیں گے یہ انکی بھول ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے الگ قانون بنایا جاتا ہے،آصف زرداری اور فریال تالپور کو پنڈی میں رکھا جاتا ہے،پنڈی میں ایسا کیا ہے کہ انہیں وہاں  رکھا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پنڈی میں ہی ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے.یہ ہمیں دبانا چاہتے ہیں،انہیں نہیں معلوم ہم بینظیر بھٹو کے ماننے والے ہیں ہم نے ہر آمر کا مقابلہ  کیا ہے.

About The Author