چلاس: اسکردو سے راولپنڈی آنے والی مسافر بس حادثے کا شکار ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثہ مسافر بس کی تیز رفتاری کی وجہ پہاڑ سے ٹکرانے کے باعث پیش آیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق مسافر کوچ دیا مر میں سرٹاپ کے قریب حادثے کا نشانہ اس وقت بنی جب ڈرائیور موڑ کاٹنے کی کوشش کررہا تھا۔ علاقے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مسافر کوچ کی رفتار تیز تھی۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ادارے کے اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے جو نعشوں کی منتقلی کے امور انجام دے رہے ہیں۔ زخمیوں کی فوری طور پر اسپتال منتقلی کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں جہاں متعلقہ عملہ علاج معالجے میں مصروف ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال چلاس میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ علاقائی انتظامیہ کے افراد بھی موقع پر پہنچ چکے ہیں ۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ہلاک اور زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ وزیر اعلی کے حکم پر ریسکیو کا عمل تیز کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسافروں کی اکثریت کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے،زخمیوں کو ہیڈ کوارٹر اسپتال چلاس منتقل کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ 2009 میں بھی راولپنڈی سے سکردو آنے والی بس میلوپوں روندو کے مقام پر دریا میں جاگر ی تھی جس میں کل 35 مسافر سوار تھے ان میں سے صرف کنڈیکٹر زندہ بچا تھا جس کا تعلق بلامک سے تھا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور