راولپنڈی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات کرنے میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ سابق صدر کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے اوپر جتنا بھی جبر کرے پیپلزپارٹی اپنے موقف پر قائم رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ بی بی آصفہ بھٹو کو عدالتی احکامات کے باوجود اپنے والد سے ہسپتال میں ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کے حوالے سے مشاورت کرے گی۔ پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس کل شام سات بجے زرداری ہاﺅس اسلام آباد میں ہوگا۔
سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی نے حکومت کو دسمبر تک ڈیڈ لائن دی ہے کیونکہ حکومت ہر شعبہ میں ناکام ہو چکی ہے۔ پارٹی کے کل کے اجلاس میں غوروخوض کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں کہ نیشنل گورنمنٹ کے حوالے سے اسلام آباد میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ وقت ثابت کرے گا کہ ان قیاس آرائیوں میں کتنی صداقت ہے بہرحال اس حکومت سے جان چھڑوانے کے لئے ہم دوسری پارٹیوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معیشت تباہ ہوگئی ہے، بیروزگاری بڑھ رہی ہے، پاکستان کو اس وقت سنجیدہ قیادت کی ضرورت ہے۔ حکومت مزید رہی تو ملک کے نقصان دہ ہوگی۔
اس موقع پر آصف علی زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ روزانہ عدالت ہمیں مقدمات کے بنڈل تھما دیتی ہے۔ وکلاءکی ملاقات قانونی مشاورت کے لئے ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ہم سابق صدر سے ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی بات کی مگر سابق صدر نے کہا کہ آپ کو کس بات کی جلدی ہے۔ حکومت جتنا ظلم کرنا چاہتی ہے کر لے۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک بھی ایسا کیس نہیں کہ صدر زرداری کا براہ راست لنک ہو۔ سابق صدر 68دن نیب کی حراست میں رہے مگر کچھ نہیں نکلا۔
سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سے اڈیالہ جیل میں بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری ان کے وکلاءسردار لطیف کھوسہ، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور شائستہ کھوسہ نے ملاقات کی ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ