نومبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

15 اپریل2020:آج ضلع مظفر گڑھ میں کیا ہوا؟

ضلع مظفر گڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے کوٹ ادومیں لاک ڈاؤن کا22واں روز،شہر بدستور بند، جی ٹی روڈ، ریلوے روڈ، تھانہ روڈ، نور شاہ روڈ پر کریانہ، سبزی فروٹ رہڑی،

میڈیکل سٹور اور دودھ کی دکانیں کھلی رہیں،عوام کی طرف سے لاک ڈاؤن کی مکمل خلاف ورزی جاری،عوام ٹولیوں کی صورت میں گھومنے لگے،

اس بارے تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب کا کورونا وائرس پھیلنے کے خطرہ کے پیش نظرصوبہ بھر میں جزوی لاک ڈاون کرتے ہوئے دفعہ 144 کا نفاذکیا تھا

جس پر شہریوں کو گھر سے بلا وجہ نہ نکلنے اوراحتیاطی بدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ڈبل سواری پر پابندی سمیت بازار،

شاپنگ مالز، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس، پارک اور سیاحتی مقامات بند رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی،

حکومتی احکامات کی ر وشنی میں دفعہ 144کے22ویں روز بھی کوٹ ادو شہر کے اکثر بازار بند رہے جبکہ جی ٹی روڈ،

ریلوے روڈ، تھانہ روڈ، نور شاہ روڈ پر کریانہ، سبزی فروٹ رہڑی، میڈیکل سٹور اور دودھ کی دکانیں کھلی رہیں،دوسری طرف کوٹ ادو شہر گردونواح میں لاک ڈاؤں کی مکمل خلاف ورزی جاری ہے

اور لوگ بے خوف وخطرٹولیوں کی صورت میں سڑکوں اور گلیوں میں گھومتے پھرتے رہے جسکی وجہ سے عوام ان کی اس حرکات سے شدید پریشان ہیں کہ

کہیں کورونا وائرس نہ پھیل جائے،کوٹ ادو کے شہریوں سمیت عوامی و سماجی حلقوں نے ڈی پی او مظفرگڑھ

سید ندیم عباس ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ انجینئر امجد شعیب خان ترین سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سختی سے نمٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔


کوٹ ادو

حکومت کا بھکاریوں کے خلاف ہونے والا اپریشن ناکام،کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ملک بھر کی طرح تحصیل کوٹ ادومیں پیشہ ور بھکاری گروہوں نے شاہراؤں پر چوکوں چوراہوں محلوں کو تقسیم کر تے ہوئے

اپنے مکروہ دھندے کا آغاز کر دیا،کورونا سے ڈری عوام اللہ کے خوف کی وجہ سے شہری انکی مدد کر تے ہوئے روزانہ لاکھوں روپیلٹانے لگے، بھکاری صرف لاکھوں روپے تحصیل کوٹ ادو سے بٹورتے ہیں

اور اصل حقدار محروم رہ جاتے ہیں، پولیس بھی خاموش تماشیوں کی طرح ان بھکاریوں کو دیکھتی رہتی ہے، ضلعی انتظامیہ کے پاس سرے سے انسداد بھکاری سیل موجود ہی نہیں ہے،تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے چند ماہ قبل بھکاریوں کے خلاف اپریشن کرتے ہوئے

کئی بھکاریوں کے خلاف مقدمات درج کئے تھے جبکہ حکومت کا وہ اپریشن بھی بھکاریوں کا نیٹ ورک نہ توڑ سکاتھا، کورونا وائرس کے پھیلاؤکے ساتھ ہی ملک بھر کے چھوٹے اور بڑے شہروں میں سڑکوں بازاروں چوکوں چراہوں پر ہر جگہ روپ دھارے بھکاریوں کی فوج نظر آتی ہے،

ملک بھر کی طرح تحصیل کوٹ ادومیں بھی بھکاریوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں سڑکوں بازاروں گلیوں محلوں میں اپنا مکروہ دھندہ جاری رکھے ہوئے ہیں،کوٹ ادو کے تمام بازاروں اور سڑکوں میں اسوقت نظر آنے والے بھکاریوں میں 80 فیصد اضافہ ہوگیا ہے

جبکہ کورونا وائرس کا خوف آہستہ آہستہبڑھنے کے ساتھ بھکاریوں میں بھی سو فیصد اضافہ ہوگیا ہے، بھکاری گروہوں کے سرغنہ آج تک گرفتار نہیں ہوئے ہیں جو کہ اپنے کارندوں کوبازاروں گلیوں محلوں میں پہنچاتے ہیں اور واپس بھی لے کر جاتے ہیں،

یہ لوگ اپنی کل آمدنی کا 50 سے 70 فیصد حصہ اپنے سرغنہ کو دیتے ہیں، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان پیشہ ور بھکاریوں کو انکے سرغنہ گاڑیوں اور رکشوں میں لے کر مخصوص جگہ پر چھوڑ کر جاتے ہیں اور شام کو واپس لے جاتے ہیں،

ایک محتاط اندازے کے مطابق ہزاروں بھکاری تحصیل کوٹ ادو میں لاکھوں روپے کوٹ ادوکے شہریوں کی جیبوں سے نکال لیتے ہیں

ان لوگوں کی وجہ سے اصل سفید پوش افراد محروم رہ جاتے ہیں، ان پیشہ ور بھکاریوں سے شہریوں سے لاکھوں روپے بچانے کے لئے حکومت کی طرف سے خصوصی اقدامات نہیں کئے گئے

اب تو پولیس نے بھی قانونی پچیدگیوں کی وجہ سے ان بھکاریوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے،تحصیل کوٹ ادو کے شہریوں نے بھکاریوں کے خلاف آپریشن نہ ہونے کی تمام ذمہ داری

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ انجینئر امجد شعیب خان ترین، ڈی پی او مظفرگڑھ سید ندیم عباس پر ڈالی جائے جو کہ

ان بھکاریوں کے خلاف روز مرہ کے آپریشن کر نے کے لئے کوئی خصوصی اقدامات نہیں کرتے ہیں اور کوئی ایسا محکمہ یا سیل قائم کیا جائے تاکہ ان سے شہریوں کی جان چھڑائی جاسکے۔


کوٹ ادو

پاکستان پیپلزپارٹی ڈیرہ غازیخان کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری میر آصف خان دستی نے کہا ہے کہ اس مشکل حالات میں شوگر ملز مالکان گنے کی ادائیگیاں روک کر کسانوں پر ظلم ڈھا رہی ہے،

ادائیگیاں نہ ہونے پرچھوٹے کاشتکاروں کو اگلی فصل کی بجائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،کسان شوگر ملوں کے استحصال سے بچنا چاہتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ

آپس میں اتحاد کر کے گنے سے گڑ بنا کر فروخت کرنا یا کماد کی بجائے متبادل فصلوں کی کاشت شروع کر دیں،

اس طرح شوگر مل مالکان اپنی سرمایہ کاری بچانے کے لیے انہیں ایڈوانس ادائیگیاں کرنے پر مجبور ہو جائیں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ملک کا کسان پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہیں،

ان مشکل حالات میں شوگر ملز نے کاشتکاروں کی گنے کی ادائیگیاں روکی ہوئی ہے، ملیں بند ہونے کے باوجود ادائیگیاں ابھی تک کاشتکاروں کو ادا نہیں کی گئی،

جس کی وجہ چھوٹے کاشتکاروں کو اگلی فصل کی بجائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کنسٹریکشن کمپنیوں کے پیکج کی طرز پر فوری طور پر زرعی پیکج کا اعلان کرئے کیونکہ کرونا وائرس سے متاثر معیشت کو آئندہ آنے والے دنوں میں صرف زراعت بحال کر سکتی ہے

کیونکہ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کو نظر انداز کرکے ملک کو معاشی طور پر مضبوط نہیں کیا جا سکتا،

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خوف اور لاک داؤن کی وجہ سے خوف زدہ کسان پہلے ہی بہت پریشان ہے اور ادائیگیاں رک جانیپر کاشتکار شدید معاشی بدحالی کا شکارہو گیا ہے،

حکومت فوری طور پر ان کی ادائیگیوں کو یقینی بنائے،میر آصف خان دستی نے کہا ہے کہ زیادہ تر شوگر ملیں بڑے سیاسی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ملکیت ہیں

اور وہ اپوزیشن میں ہوں یا حکومت میں، اس معاملے میں سب اکٹھے ہو جاتے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ گنے سے گڑ بنانے کے باعث کسان کی فصل نقد بک جاتی ہے

اور ایسے کرنے والے کاشتکاروں کو پہلے کی طرح ادائیگیوں کے لئے شوگر ملوں میں دھکے نہیں کھانے پڑ تے،کسان شوگر ملوں کے استحصال سے بچنا چاہتے ہیں

تو انہیں چاہیے کہ آپس میں اتحاد کر کے گنے سے گڑ بنا کر فروخت کرنا یا کماد کی بجائے متبادل فصلوں کی کاشت شروع کر دیں،

اس طرح شوگر مل مالکان اپنی سرمایہ کاری بچانے کے لیے انہیں ایڈوانس ادائیگیاں کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔


کوٹ ادو

پسند کی شادی کر کے بیوی کو طلاق دینے والے سابق بہنوئی کا ساتھیوں کے ہمراہ سالے کی دکان پر دھاوا، فائرنگ کرکے قتل کرنے کی کوشش،اہل علاقہ کے آنے پر ہوائی فائرنگ کرتا ہوا

فرار،پولیس نے مقدمہ درج کرلیا،مسلح ڈاکو وں نے گن پوائنٹ پر دوکاندار سے لاکھوں کے موبائل فون اور نقدی چھین لی،پولیس نے دونوں مقدمات درج کر لئے،

اس بارے تفصیل کے مطابق پہلے واقعہ تھانہ محمودکوٹ کے علاقہ موضع بھکر کے رہائشی محمد آصف منڈائی کی ہمشیرہ سائرہ بی بی کو ابوبکر چھجڑہ 2 سال پہلے اغوا کرکے

اس سے پسند کی شادی کی تھی جس سے سائرہ بی بی کا ایک بیٹا بھی تھا،گھریلو ناچاقی پر ابوبکر نے سائرہ بی بی کو طلاق دے دی تھی جس پر سائرہ بی بی اپنے والدین کے گھر بیٹے سمیت رہائش پذیر تھی،

آصف منڈائی جس نیاپنی کریانہ کی دکان واقع پل ڈبی شاہ پر بنائی ہوئی تھی،گزشتہ روزآصف منڈائی اپنے دکان پر موجود تھا کہ

اسی اثنا میں ابوبکر اپنے دیگر ساتھیوں اشرف چھجڑا،ایوب چھجڑا،صابر چھجڑا اور 2 نامعلوم کیہمرا ہ مسلح پسٹل دکان پر آگیا

اور اسے زدوکوب کرنے کے بعد فائرنگ شروع کر دی،آصف منڈائی نے کاؤنٹر کے پیچھے چھپ کر جان بچائی،

نزدیکی دوکانداروں اور اہل علاقہ کے آنے پر ملزمان ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے،دوسرے واقعہ موضع گرمانی غربی کا رہائشی تنویر احمد آرائیں جس نے گورمانی اڈہ پرچوہدری موبائل شاپ بنائی ہوئی تھی،

صبح 8بجے بیگ میں اپنے 26 قیمتی موبائل مالیتی4لاکھ لے کر موٹر سائیکل پر سوار جا رہا تھا کہ راستہ میں مسلح ڈاکووں عاشق حسین گرمانی،غلام حسین گرمانی،زبیر گرمانی،

حفیظ اللہ گرمانی،ثنائاللہ گرمانی نے اپنے 2 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے گن پوائنٹ پر روک لیا،اہنی چین سے اس پر حملہ کرکے اس سے بیگ چھین لیا،

مزاحمت پر موٹرسائیکل کا نقصان بھی کیا اور 4 لاکھ مالیت کے موبائل اور80ہزار مالیت کا لوڈ موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے،پولیس سرکل کوٹ ادونیدونوں واقعات کا الگ الگ مقدمات درج کرلیئے ہیں،


کوٹ ادو

احساس کفالت کیش سنٹر گرلز کالج کوٹ ادو میں ڈی ایس پی اعجاز حسین بخاری اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام آفیسر فاروق مغلانی صاحب کادورہ

تفصیل کے مطابق احساس کفالت کیش پروگرام سینٹر میں احساس ایمرجنسی بے نظیر انکم والی خواتین کیش وصول کررہی ہیں

خواتین کے لیے بیٹھنے کا خوبصورت ماحول بنایا گیا ہے
خواتین کے لیے پینے کے پانی اور کورونا وائرس کیلیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں احساس ایمرجنسی کیش سینٹر پر سیکورٹی اہلکار پولیس اور آرمی کے جوان تعینات کیے گئے ہیں

ڈی ایس پی اعجاز حسین بخاری نے سینٹر کے تمام حالات کا جائزہ لیا
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفیسر فاروق مغلانی نے ڈی ایس پی کوٹ ادو کو بریفنگ دی۔


کوٹ ادو

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خون کی موروثی بیماری ہیموفلیا سے آگاہی کا عالمی دن کل منایا جائے گا،ورلڈ ہیمو فیلیا ڈے کے حوالے سے ملک بھر میں محکمہ صحت،

بلڈ ڈونرز اورسماجی تنظیموں کے زیر انتظام مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس سے ماہرین صحت اور مقررین خون کی بیماری ہیمو فلیا کی بنیادی علامات سے آگاہی

اس کے تدارک اور علاج معالجے کے متعلق آگاہی فراہم کریں گے،ماہرین کہتے ہیں کہ ایک اندازے کے مطابق ملک بھر میں تقریباً45 ہزارسے زائد بچے ہیموفلیا کے مرض کا شکار ہیں،

ہیموفیلیا ایک موروثی بیماری ہے جو کہ ایک مخصوص پروٹین کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے، اس خطرناک بیماری کا علاج،

بہترین تشخیص کے بغیر ممکن نہیں،خون کا زیادہ بہنا اور بچوں کے گھٹنوں کا سوج جانا ہیموفیلیا کی ابتدائی علامات میں سے ہے،

شدید ہیموفیلیا کے مریضوں میں جسم سے خون بلا وجہ بھی بہہ سکتا ہے،اگر بیماری کی نوعیت اور شدت قدرے کم ہو تو مریض کا خون سرجری یا حادثے کی صورت میں عام حالات سے زیادہ بہتا ہے

اور انجماد نہیں ہو پاتا،پاکستان میں سروے نہ ہونے سے اس بیماری کے شکار افراد کا مستند ڈیٹا بھی نہیں،

ماہرین کہتے ہیں کہ اس بیماری کا واحد حل پروٹین فیکٹر کے انجکشن ہیں جو مریضوں کو ہر ہفتے لگائے جاتے ہیں جس اس بیماری پر قابو پایا جاتا ہے۔


کوٹ ادو

ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ذخیرہ اندوزسرگرم‘اشیاء خوردونوش وسیع پیمانے پر سٹاک کرلی گئی‘

اشیاء خوردونوش ماہ رمضان میں مہنگے داموں فروخت ہونے کاخدشہ‘انتظامیہ خاموش‘ تفصیل کے مطابق ماہ رمضان المبارک کے آمد سے قبل ہی ذخیرہ اندوز لنگوٹ کس لئے اشیاء خوردونوش جن میں گھی‘

چینی‘دالیں‘چاول‘بیسن‘مشروبات‘تیل‘بھاری پیمانے پر سٹاک کرکے اپنے بڑے بڑے گودام بھر لئے‘تاکہ رمضان المبارک کے مہینہ میں مہنگے داموں اشیاء خوردونوش فروخت کرکے بھاری منافع کمایا جا سکے‘

غریب روزہ داروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا یہ پروگرام بنالیا ہے جبکہ دنیا کے ہر ملک میں ان تہواروں کے دنوں پر اشیاء خوردونوش سمیت جوتی‘کپڑے اورسامان کی سستی سیلیں لگا کر

وہ اپنے ملک کی عوام کو بھر پور فائدہ پہنچاتے ہیں لیکن پاکستان میں اس کے بالکل برعکس ہے‘یہاں پر مزید مہنگائی کر دی جاتی ہے‘

ارباب اختیار سے عوام نے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے تاکہ

غریب عوام اشیاء خوردونوش ودیگر سامان خرید کر استعمال کرسکیں‘اور روزہ دار بھی اپنے روزے باآسانی رکھ سکیں‘


کوٹ ادو

انجمن تاجران کے عہدیداران کا ایک اجلاس پریس کلب میں ہوا جس میں موبائل یونین کے صدر شیخ محمد عثمان،

صدر انجمن تاجران اندرون بازار حاجی ممتاز احمد،موٹر سائیکل یونین کے صدر ذیشان شاہ،انجمن تاجران شمالی پھاٹک کے صدر ملک واجد سعید،صدر چار کھمبہ مارکیٹ سعیدالدین راضی،

کریانہ ایسوسی ایشن کے محمد ندیم،صدر پریس کلب حاجی محمد سلیم ریاض،فخر عالم مغل،فیصل مرزا،

اکرام خان،طارق اسماعیل بھٹہ، ابوالکلام،عمر درازسمیت دیگر تاجروں نے شرکت کی،اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ

گزشتہ روز کے دیے گئے شیڈول کے علاوہ رہ جانے والے چند کاروبارکو بھی کھولنے کی اجازت دی جائے،انہوں نے کہا کہ

لاک ڈاؤن طویل ہونے سے چھوٹا تاجر شدید مشکلات کا شکار ہے اور اس کے پاس دوبارہ کاروبار شروع کرنے کیلئے وسائل نہیں ہیں،

کئی تاجروں کادکانوں میں لاکھوں روپے کا کپڑا، موبائل فون،کراکری، موٹر سائیکل سپیر پارٹس سمیت مال پڑا ہے

جس کی ادائیگیاں کرنا باقی ہیں، حکومت سے اپیل ہے کہ شڈول میں دیے گئے کاروبار کے علاوہ دیگر رہ جانے والے کاروبار بھی کھولنے کی اجازت دی جائے

اور اس کیلئے حفاظتی تدابیر یقینی بنانے کی ضمانت دینے کیلئے تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ تاجرزیادہ دیر تک کاروبار بند رکھ کر ملازمین کی تنخواہیں او ریوٹیلٹی بلز کی ادائیگی نہیں کر سکیں گے

جس سے بیروزگار کا طوفان آئے گااور اس کے بعد حالات کو کنٹرول کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا۔


کوٹ ادو

اسسٹنٹ ڈائریکٹر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام تحصیل کوٹ ادو فرخ حسین ملغانی کا ایس ڈی پی او کوٹ ادو کے ہمراہ احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں رقم کی تقسیم کیلئے منتخب پوائنٹس کا دورہ،

احساس پروگرام کے تحت مستحقین کو دی جانے والی رقم کی نگرانی، رقم کی تقسیم کے وقت لوگوں کا مناسب معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنے

اور احتیاطی تدابیرکو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کی سہولت وغیرہ کی چیکینگ بھی کی،اس موقع پر انہوں نے انتظامیہ کوہدایات جاری کی کہ

مستحقین میں بغیر کسی کٹوتی کے رقم کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے بصورت ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروایئی عمل میں لائی جائیگی،

اس موقع پر انہوں نے لوگوں (خواتین) کو کیش کی ادائیگی کا جائزہ لیا اور عملہ کو داد دیتے ہوئے کہا کہ رقوم وصول کرنے کے لیے آنے والے لوگوں کے ساتھ بھر پور تعاون کا مظاہرہ کیا جائے،

انہوں نے اس موقع پر سنٹرز میں موجود لوگوں سے بھی کہا کہ وہ یہاں انتظار کرتے وقت کورونا سے بچاؤ کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ۔


کوٹ ادو

رشتہ داروں سے زمین لے کر مکان بنانا محنت کش کے لئے جرم بن گیا،مسلح بااثر قبضہ گروپ کا محنت کش کے گھر قبضہ کی نیت سے دھاوا، ٹریکٹر کے زور پرگھر کی چار دیوار ی گرادی،

مزاحمت پر خواتین پر تشدد،نیم برہنہ کرکے فرار،متاثرہ خاتون نے بااثر قبضہ گروپ کے خلاف تھانہ میں درخواست دے دی،

اس بارے تفصیل کے مطابق موضع شادی خاں منڈا کے رہائشی بشیر احمد بھٹی نے گرمانی برادری سے اراضی خرید کرکے اپنا گھر بنایا ہوا تھا،

مذکورہ اراضی خریدنے کا فہیم گرمانی کو رنج تھا،گزشتہ روز بشیر احمد بھٹی کی بیوی منظورالہی اپنی دیگر گھر کی عورتوں کے ہمراہ گھر میں موجود تھی کہ

اسی اثنا میں فہیم گرمانی اپنے دیگر ساتھیوں شیراز عرف راجہ گرمانی،مزمل گرمانی، فاروق گرمانی،چار نامعلوم کے ہمراہ ٹریکٹر پر سوار ہو کر اس کے گھر قبضہ کی نیت سیدھاوا بول دیا،

ٹریکٹر کی زور پر اس کے گھر کی چار دیواری گرادی، مزاحمت پر بشیر بھٹی کی بیوی منظورالہی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے رہے

جس سے وہ نیم برہنہ ہوگئی،اہل علاقہ کے آنے پر ملزمان قتل کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے،

متاثرہ بشیر احمد بھٹی کی بیوی منظورالہی نے کاروائی کے لیے تھانہ کوٹ دو میں درخواست دے دی ہے جس پر پولیس نے کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔


کوٹ ادو

انتظامیہ کی نااہلی،تبلیغی مرکز قرنطینہ سنٹر کے باہر استعمال شدہ کٹس گلوز اور این 95 ماسک پھینک دیے گئے،

رہائشی گھروں کے درمیان کچرے کے ڈھیر پر پڑے کٹس گلوز اور ماسک سے وائرس پھیلانے کا خطرہ،شہریوں میں خوف پھیل گیا،

اس بارے تفصیل کے مطابق تبلیغی مرکز قرنطینہ سنٹر کے باہر استعمال شدہ کٹس گلوز اور این 95 ماسک پھینک دیے گئے،

رہائشی گھروں کے درمیان کچرے کے ڈھیر پر پڑے کٹس گلوز اور ماسک وائرس پھیلانے کا خطرہ،شہریوں میں خوف پھیل گیا،

دوسری طرف انتظامیہ استعمال شدہ سامان کھلے عام رہائشی علاقے میں پھینکنے سے لاعلم ہے،واضع رہے کہ

تبلیغی مرکز میں 86ارکان کو آئسولیٹ کر کے ان کے خون کے نمونے تیسٹ کیلئے بھجوائے تھے جن میں سے 8 کرونا کے پازیٹو کیس رپورٹ ہوئے تھے،

پازیٹو مریضوں کو تبلیغی مرکز سے منتقل کرنے کے دوران کٹس گلوز اور ماسک کا استعمال کیا گیا تھا اور کٹس سرجیکل گلوز اور این 95 ماسک ہیلتھ ورکرز کو فراہم کیے گئے تھے۔


کوٹ ادو

 ایس ایچ او سنانواں منیراحمد چانڈیہ کی منشیات فروشوں کے خلاف بڑی کارروائی، 3منشیات فروشوں کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں منشیات برآمدکرلی،

اس بارے بارے تفصیل ڈی پی او ندیم عباس کی ہدایات پر ایس ایچ او تھانہ سنانواں منیراحمد چانڈیہ نے پولیس ٹیم کے ہمراہ مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے

تین بدنام زمانہ منشیات فروشوں عبدالخالق، غلام مصطفی اور بد نام زمانہ مشہور شراب فروش اللہ ڈتہ کو گرفتار کرتے ہوئے

ان کے قبضہ سے مختلف علاقوں سے 1 کلو 750 گرام چرس اور زہریلی شراب دیسی 120 لیٹر لہن 200 لیٹر آلات کشید بھی برآمد کر لیئے، ڈی پی او ندیم عباس نے پولیس ٹیم کو شاباش دی۔


کوٹ ادو

پریس کلب میں صدر حاجی محمد سلیم ریاض کی قیادت میں جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا گیا

جس میں پریس کلب کے صحافیوں سمیت سول سوسائٹی کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی،مظاہرین کی جانب سے احتجاج کے بعد پریس کلب کیسامنے دھرنا بھی دیا گیا،

احتجاج کے دوران صحافیوں کا کہنا تھا کہ میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری غیرقانونی اور آزادی صحافت پر قدغن ہے،

صحافی رہنماوں کا کہنا تھا کہ آج کے مظاہرے نے ثابت کیا کہ تمام صحافی متحد اورایک پلیٹ فارم پر ہیں۔


کوٹ ادو

ڈی پی او مظفرگڑھ سید ندیم عباس نے ایس ایچ او کوٹ ادو سب انسپکٹر عرفان افتخار باجوہ کو

تبدیل کرکے لائن حاضر جبکہ سب انسپکٹر غلام ادریس خان کو ایس ایچ اوتھانہ کوٹ ادو

تعینات کردیا ہے جنھوں نے چارج سنبھال کرکام شروع کردیا ہے۔

About The Author