کوئٹہ:بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہناہے کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کو پرانے کچلاک بائی پاس کے علاقے میں اس وقت سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ معمول کی پیٹرولنگ کرتے ہوئے وہاں سے گزر رہی تھی۔
یاد رہے کہ 21 اکتوبر کو بھی کوئٹہ میں دھماکے کا واقعہ سامنے آیا تھا اور اسپینی روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیے جانے والے دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا، جس سے وین کو جزوی نقصان پہنچا۔
دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا اور جب اس کے پاس سے پولیس موبائل گزری تو اسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑا دیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ ایک ہفتے کے دوران کوئٹہ میں دھماکے کے ذریعے پولیس کو نشانہ بنانے کا دوسرا واقعہ تھا۔
اس سے قبل 15 اکتوبر کو کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 5 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا، دھماکا پولیس موبائل وین کے قریب کھڑی موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران کوئٹہ میں کئی دھماکے ہو چکے ہیں جن میں درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوئے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ