لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر خاتون پر تشدد اور بدسلوکی کا معاملہ ،،،، پارک میں لگے ساٹھ سی سی ٹی وی کیمروں میں سے پینتیس خراب نکلے ،،، آپریشنل کیمروں سے ملزمان کی شناخت ممکن نہیں ہو سکتی
سی سی ٹی وی فوٹیجز اور کیمروں کی تفصیل حاصل کر لی گئی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق گریٹراقبال پارک میں ساٹھ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جن میں سے پینتیس کیمرے خراب ہیں۔ آپریشنل کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پرآگئی ہے
سی سی ٹی وی فوٹیجز میں اکیلی لڑکی اور لوگوں کا ہجوم دکھائی دے رہا ہے۔ وہاں موجود سیکیورٹی گارڈز ہجوم کو منع کرتا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ سی سی ٹی وی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون کے ساتھ دست درازی کا واقعہ دن کی روشنی میں شروع ہوا۔ روشنی سے اندھیرا ہوگیا لیکن واقعہ جاری رہا۔
ہجوم میں موجود لوگ مشکل میں پھنسی لڑکی کو بچانے کے برعکس ویڈیوز بناتے رہے۔ گریٹر اقبال پارک انتظامیہ کے مطابق کیمرے وولٹیج کم زیادہ ہونے اور عوام کے پتھراؤ کے باعث خراب ہوئے
لاہور میں 14اگست کو مینار پاکستان پر خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کرنے پر چار سو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق لڑکی ویڈیو بنانے کے لیے گریٹر اقبال پارک میں آئی ۔ جہاں لڑکوں نے اس کے ساتھ بدتمیزی شروع کر دی۔
اس دوران لڑکی کا موبائل ، زیور اور نقدی بھی چھین لی گئی ۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق واقعہ14 اگست والے دن پیش آیا جب لڑکی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ویڈیو بنانے اقبال پارک گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور اس ضمن میں وہاں کے گارڈ سے بھی تفتیش کی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں 400 افراد کا ذکر کیا گیا لیکن نامزد کسی کو نہیں کیا گیا۔ سب کی شناخت اور ان سے تفتیش کرنا ایک مشکل کام ہوگا، تاہم اس کیس کو باخوبی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ