مریم نواز کی ن لیگ کی پارٹی صدارت کے خلاف درخواست پر سماعت اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ہے۔
چیف الیکشن کمیشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کے بطور نائب صدر مسلم لیگ ن تعیناتی کے خلاف پی ٹی آئی اراکین کی درخواست مسترد کردی ہے۔
تاہم الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ مریم نواز پارٹی کی صدر اسوقت تک منتخب نہیں ہو سکتیں جب تک انہیں سنائی گئی سزا کالعدم نہیں ہوجاتی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرینس میں تین سال کی سزا سنائی تھی جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کر رکھی ہے۔
اسی سزا کو بنیاد بناکر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے مریم نواز کے پارٹی عہدے کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔
مریم نواز کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ نے فیصلہ سنائے جانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہماری گزارشات کو قبول کیا اورپی ٹی آئی کی درخواست خارج کر دی ۔انصاف پر فیصلہ کرنے پر الیکشن کمیشن کے مشکور ہیں۔
ن لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ آج حق کی فتح ہے ،اگر فیصلہ ہمارے خلاف آتا تو اس کے دیگر پارٹیوں پر بھی اثرات ہوتے۔
انہوں نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ نواز شریف کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ غلط تھا ، اس پر بھی کبھی پٹیشن فائل کریں گے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ