امریکی خفیہ ادارے سنٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئے اے) کو داعش کے ہلاک رہنما ابوبکر البغدادی تک پہنچنے میں اس کے قریبی ساتھی اور کمانڈرز اسماعیل الطہوی اور حیات تحریر الشام نے اہم کردار ادا کیا۔
عراقی سیکیورٹی حکام کے مطابق 2018 میں ترکی کے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے داعش کے کمانڈر الطہوی، جنہیں بعد میں عراق کے حوالے کیا گیا تھا، اور حالیہ مہینے گرفتار ہونے والے دوسرے کمانڈر تحری الشام نے البغدای کے ٹھکانے تک معلومات دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ایک سینئیر عراقی فوجی افسر نے بتایا کہ البغدادی موصل سے فرار ہونے کے بعد داعش کے صرف پانچ کماندرز بشمول التہوی اور تحریر الشام سے رابطے میں تھا اور ان کے ذریعے تنظیم کے جنگجوؤں کو ہدایات جاری کرتا تھا۔
فوجی افسر کے مطابق الطہوی اور تحریر الشام نے عراقی خفیہ ادارے کو البغدادی کے نقل و حمل اور خفیہ ٹھکانوں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کیں، جسے انہوں نے سی آئی اے کو دے دیا۔
ذرائع کے مطابق البغدادی کے بارے میں معلومات اکھٹا کرنے کے بعد امریکی سی آئی اے نے پانچ مہینے تک شام کے شہر اندلب میں اس کی ریکی کی۔ سی آئی نے عراقی اور شامی خفیہ اداروں اور مقامی مخبروں کی مدد سے البغدادی کے بارے میں ٹھوس شواہد اکھٹا کرنے کے بعد وہ معلومات امریکی افواج کے اعلیٰ حکام تک پہنچا دیں۔
عراقی فوجی حکام کے مطابق البغداد بھیس بدل کر شام میں مختلف جگہیں بدلتا رہتا تھا تاوقتکہ اس نے اپنے قریبی خاندان کے افراد کے ساتھ اندلب کے علاقے میں ایک بڑے کمپاؤنڈ میں سکونت اختیار کی۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق دو دن پہلے البغدادی اپنے کنبے کے ساتھ اندلب میں واقع اپنے کمپاؤنڈ سے منی بس کے ذریعے قریبی گاؤں کا سفر پہ نکلا اور امریکی افواج اور مقامی خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے اخری قیام گاہ تک اس کا پیچھا کیا۔
ذرائع کے مطابق امریکی افواج کے چھاپے سے بچنے کے لیے البغدادی نے اپنے تین بچوں کے ساتھ ایک طرف سے بند سرنگ میں پناہ لینے کی کوشش کی جبکہ تربیت یافتہ کتوں نے اس کا پیچھا کیا۔
زندہ گرفتاری سے بچنے کے لیے البغدادی نے سرنگ کے اندر اپنے آپ کو خودکش دھماکے سے اڑالیا جس میں اس کے تین بچے بھی ہلاک ہوگئے۔ عراقی فوجی آفیسر کا کہنا ہے کہ وہیں (سرنگ) میں رہنا البغدادی کا آخری لمحہ تھا۔
درایں اثناء شام میں امریکی کارروائی میں داعش کا ترجمان ابوالحسن المہاجر بھی ہلاک ہوگیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ابوالحسن المہاجر کو ایک الگ کارروائی میں مارا گیا۔ کارروائی امریکی اور سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے مشترکہ طور پر کی۔
المہاجر کو داعش کے سربراہ البغدادی کا دائیاں بازو قرار دیا جاتا تھا۔ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ