اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو اڈیالہ جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیاہے۔
آصف علی زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے آج سماعت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس عدالت نے آصف زرداری کی جیل سہولیات سے متعلق ایک آرڈر کیا تھا ،عدالت نے کہا تھا جیل حکام میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر عمل کریں۔
لطیف کھوسہ نے کہا میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے باوجود آصف علی زردرای کو اسپتال منتقل نہیں کیا گیا، آصفہ بھٹو آج خود عدالت پیش ہونا چاہتی تھیں،آصفہ بھٹو جذباتی تھیں کہ کیوں عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہو رہا؟میں نے آصفہ بھٹو کو روکا ہے۔
آصف زرداری کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے آصفہ بھٹو کی توہین عدالت کی درخواست پر رپورٹ مانگی تھی، جیل حکام سے آج پوچھا جائے کیوں عمل نہیں کیا جا رہا؟
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون دیکھنا ہو گا کیا توہین عدالت ہے کیا نہیں؟
نیب پراسیکیوٹر کے بولنے پر لطیف کھوسہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت جیل حکام نے کی ہے نیب پراسیکیوٹر کیوں بول رہاہے؟ نیب ریاست کا نمائندہ ہے ، ریاست توہین عدالت کرنے والوں کے ساتھ نہیں کھڑی ہوتی ۔
لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ آصف زرداری کو جیل میں ذاتی مشقتی فراہم کیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جیل میں مشقتی صرف جیل میں موجود کسی قیدی کو ہی فراہم کیا جاتا ہے،ایسا نہیں ہوتا کہ باہر سے کسی کو لا کر جیل میں مشقتی رکھ لیا جائے،ایسے تو یہ کسی کی بیوی بھی کہ دے گی کہ جیل میں خدمت کرنے دیں۔
عدالت نے آصف زرداری کی سہولیات فراہمی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے خلاف میگا منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے انہیں بارہ نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ