سینیٹ کو بتایا گیا کہ حکومت اٹھارویں ترمیم کو دفن نہیں کرنا چاہتی تاہم اس میں موجود کمزوریاں دور کرنے پر تو بات کی جا سکتی ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے سرگرم عمل ہے اور بحیثیت قوم اس وائرس کو شکست دی جاۓ گی۔لاک ڈاون اور اس میں نرمی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
سینیٹ اجلاس کی صدارت چئیرمین صادق سنجرانی نے کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان دیتے ہوۓ کہا کہ ہماری پالیسی واضح اور کوئی کنفیوژن نہیں ہے اور ہم جلداس بحران سے چھٹکارا پائیں گے۔
ہماری پالیسی میں تمام صوبوں کی رضا مندی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم وزیراعلی سندھ کی رائے کو ترجیح دیتے ہیں۔ہم نے کرونا کے ساتھ ساتھ غربت سے بھی کڑنا ہے۔لاک ڈاون میں نرمی نہ کرتے توغربت میں اضافہ ہوتا۔وزیر اعظم نے اشرفیہ کی بات یہ کی ایک مزدور طبقہ دوسرا اشرفیہ ہے ۔اگر لاک ڈاون بڑھاتے تو ایک کروڑ اسی لاکھ لوگ بے روزگار ہوتے۔کرونا کے خاتمے پر دو اور چھ ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔زمینی حقائق مدنظر رکھتے ہوۓ اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کو دفن کرنا حکومت کی ترحیح نہیں۔جہاں کمزوریاں ہیں وہ درست کی جائیں ہم قومی پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے جو اختیارات نہیں وہ نہیں کر سکتے۔یہ یوٹیلٹی بلز کیسے معاف کر کر سکتے ہیں۔کرونا کے حوالے سے سندھ کو آبادی کے تناسب سے زیادہ وسائل فراہم کۓ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی ٹھیکدار نہ بنے پیپلز پارٹی سے وفاقیت کی خوشبو آتی تھ۔آجکل پیپلز پارٹی سے صوبائی کی بو آ رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے کشمیرمیں کرونا کے نام پرنہتے عوام پر مظالم بڑھا دۓ ہیں ہم نے اس معاملے کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔احساس پروگرام کے تحت بارہ ملین لوگوں کی مالی امداد کی گئ۔
اس سے قبل اپوزیشن کے اراکین راجہ ظفرالحق،شیری رحمان ،مصدق ملک،سینیٹر مشتاق ،جاوید عباسی اور دیگر نے کہا کہ حکومت کو چاہئے تھا کہ اپوزیشن کی ریکوزیشن سے پہلے خود اجلاس بلاتی۔جب کرونا کیسز کم تھے لاک ڈاون کیا گیا آج کیسز بڑھ رہے ہیں تو لاک ڈاون اٹھا لیا گیا ۔حکومت کی جانب سے کوورونا سے متعلق درست پالیسی نہیں اپنائی جارہی ۔وزیراعظم کہتے ہیں لاک ڈاؤن اشرافیہ نے ختم کرایا ۔حکومت کا رویہ انتہائی منفی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو اپوزیشن کے خلاف بات کرے اسے شاباش ملتی ہے۔کرونا سے متاثرین اور اموات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔لاک ڈاون میں نرمی نہیں کرنی چاہۓ ۔سینیٹ اجلاس میں کرونا کے حوالے سے ایس او پی پر دمل درآمد کیا گیا۔
ایوان بالا کے ممبران کی نشستوں میں ایک سیٹ کا فاصلہ رکھا گیا۔ممبران کی نشستوں پر ماسک ، گلوز اور سینیٹائز بھی رکھے گئے۔ایک قطار میں چار نشستیں رکھی گئیں ۔ممبران سینیٹ نے ماسک پہن رکھے تھے۔ سینیٹ اجلاس جمعرات بارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ