لندن: عالمی ادارہ صحت کے مطابق چین کے شہر ووہان سے پھوٹنے والی جان لیوا وبا کورونا وائرس سوائن فلو سے دس گنا زیادہ مہلک ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوائن فلو کا دورانیہ جنوری 2009 سے لے کر اگست 2010 تک کا تھا جس سے 16 لاکھ لوگ متاثر جبکہ 18 ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے تھے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہونام نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس ابھی دنیا پر پنجے گاڑ رہا ہے اور اس سے ہونے والی ہلاکتیں ایچ ون این ون سے بہت زیادہ ہیں۔
انہوں نے عالمی دنیا کے ممالک سے درخواست کی ہے لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور یہ 2009 میں آنے والی وبا سوائن فلو سے زیادہ مہلک ہے۔
ٹیڈروس ایڈہونام نے کہا کہ ہم جانتے کہ یہ کورونا وائرس مجمعوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہےتاہم مرض کی جلد تشخیص، ٹیسٹینگ، آئسولیشن ، کورونا سے متاثرہ شخص کا خیال رکھنا اورکورونا سے متاثرہ شخص کے قریبی لوگوں کی تلاش کرنے سے ہی اس وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا کیسز کی تعداد دگنی ہوتی جا رہی ہے، یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے جبکہ اس کے ختم ہونے کی رفتار بہت کم ہے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا