کورونا وائرس کے بارے میں معلومات کی بہتات سے لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئے ہیں،،ماہرین کے مطابق جتنا سوشل میڈیا سے دور رہیں گے اتنا ذہنی حالت کو سکون ملے گا۔
کورونا وائرس کا خوف لوگوں کے دل و دماغ پر بری طرح سے چھا چکا ہے۔
عالمی وبا سے متعلق خبریں ان لوگوں کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں جو پہلے ہی کسی ذہنی اضطرابمیں مبتلا ہوں ۔
عالمی ادارۂ صحت نے بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ذہنی صحت کے تحفظ پر زور دیا ہے۔
ذہنی صحت کے حوالے سے فلاحی ادارے اینگزائیٹی یوکے کے مطابق غیر یقینی صورتِ حال کو برداشت نہ کرنے کا خوف عام علامات میں سے ایک ہے۔
ذہنی صحت کے تحفظ کے لیے ایسی خبروں سے اجتناب کرنا ہوگا جو پینک اٹیک کا باعث بنتی ہیں۔
نیوز ویب سائٹس اور سوشل میڈیا سے زیادہ دیر کے لیے دوررہیں، درست معلومات کے لیے مستند ذرائع پر انحصار کریں ، جس میں حکومت اور ڈبلیو ایچ اور شامل ہیں۔
ٹی وی پر انٹرٹینمنٹ دیکھیں اور کتابیں پڑھیں۔
ماہرین نے تجویز دی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو قدرت کا نظارہ کریں، سورج کی روشنی میں بیٹھیں، ورزش کریں، اچھی غذا کھائیں پانی پیتے رہیں اور اپنوں سے سوشل میڈیا یا ٹیلی فون کے ذریعے زیادہ سے زیادہ رابطے میں رہیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ