جموں(ساوتھ ایشین وائر)کوروناوائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے بھارت میں پابندیوں اور لاک ڈان کے بعد ایک انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔
جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں اپنے بیمار باپ سے ملنے کے لیے 36 سالہ شخص عارف ممبئی کے باندرا میں تولا ٹاور میں ایک چوکیدار کی نوکری کرتا ہے۔
وہ2 اپریل کو ممبئی سے سائیکل پر2100 کلو میٹر کے سفر پر نکلا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کچھ دن پہلے ہی عارف کو گھر سے فون آیا تھا کہ اس کے والد کو دل کا دورہ پڑا ہے اور وہ سنگین حالت میں ہیں۔ اس کے بعد عارف نے ممبئی سے راجوری جانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی۔
عارف نے ایک ساتھی چوکیدار کو پانچ سو روپے دئے اور اس کی سائیکل لے لی۔ عارف کا کہنا ہے کہ اس کو کسی بھی طرح اپنے والد کے پاس پہنچنا تھا،خواہ کتنی بھی دیر سائیکل کیوں نہ چلانی پڑے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس دوران سی آر پی ایف کے افسر راجوری ضلع میں عارف کے گھر گئے اور اس کے والد کو اسپتال میں داخل کرایا ۔
اسپیشل ڈی جی سی آر پی ایف ذوالفقار حسن نے کہا کہان کے والد کی حالت سنگین ہے اور لاک ڈاون کومدنظر رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ عارف کے والد کو جموں میڈیکل کالج جہاز کے ذریعہ پہنچایا جائے اور ہم نے رجوری سے ان کو ہیلی کاپٹر کے ذریعہ جموں پہنچا یا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس