نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کو خلاف قانون قرار دے دیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کو خلاف قانون قرار دے دیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کو خلاف قانون قرار دے دیا۔

احسن اقبال کی طرف سے جاری بیان میں  کہا گیاہے کہ سی پیک اتھارٹی کا قیام غیرقانونی اور پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے منافی ہے، مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی سی پیک کمیٹی نے متفقہ طورپر سی پیک اتھارٹی کی مخالفت کی تھی،سی پیک اتھارٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کر کے اس قومی منصوبے کو دانستہ متنازعہ بنانے کی کوشش ہے۔

احسن اقبال نے کہا سی پیک اتھارٹی کے قیام کی پارلیمنٹ میں شدید مخالفت کریں گے،سی پیک اتھارٹی کے قیام کا مقصد سویلین اداروں پہ عدم اعتماد ہے،صدر کو پیغام دیا تھا کہ مجلس قائمہ نے مخالفت کی، پھر بھی انہوں نے آرڈیننس جاری کیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ صدر نے سی پیک کمیٹی اور پارلیمان کو بائی پاس کرکے اقدام کیا۔ صدرکو سیکریٹری کے ذریعے پیغام دیا تھا کہ یہ غیرقانونی عمل ہے اس پر دستخط نہ کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ سیکریٹری نے مجھے بتایا تھا کہ صدر ڈاکٹر عارف علوی کو پیغام دے دیا ہے، وہ کل آپ سے رابطہ کریں گے،صدر نے رابطے کے بجائے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس جاری کردیا جو افسوسناک ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ساڑھے اٹھائیسارب ڈالر کی سرمایہ کاری کسی اتھارٹی کے ذریعے نہیں آئی تھی،سی پیک چلانے کے لئے اتھارٹی کی نہیں وژن اور فنڈز کی ضرورت ہے، لیکن موجودہ حکومت کے پاس دونوں نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: صدر مملکت نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کردیے

مسلم لیگ ن کے رہنما نے مطالبہ کیاہے کہ قومی اسمبلی کی سی پیک کمیٹی کی تجویز تھی کہ اتھارٹی کا معاملہ پارلیمان میں زیربحث لایا جائے۔ سی پیک کمیٹی کی تجویز تھی کہ پارلیمان میں قانون سازی سے یہ اقدام کیاجائے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پارلیمان کو مستقل تالا ہے، کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط سے لے کر سی پیک تک سب چھپانا ہے۔

About The Author