نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عوام کو سنبھالنا ریاست کا کام ہے۔۔۔مبشر علی زیدی

عوام کو سنبھالنا ریاست کا کام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ، کینیڈا اور یورپ کی حکومتیں اپنے عوام اور کاروباروں کو اربوں روپے نقد فراہم کررہی ہیں

وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ امریکی عوام نے احتیاط سے کام کیا تو ایک سے ڈھائی لاکھ اور اگر بے احتیاطی کی تو 15 سے 22 لاکھ ہلاکتیں ہوں گی۔
آخر کیا وجہ ہے کہ حکومت اور ماہرین صحت عالمگیر وبا کی اتنی خوفناک تصویر پیش کررہے ہیں؟
عوام کو سمجھانے اور احتیاط کی تلقین کے لیے کبھی کبھی یہ ضروری ہوتا ہے۔ لیکن ایک اور وجہ بھی ہے۔
جب آپ مستقبل کے مختلف امکانات پر غور کرتے ہیں اور بدترین خدشے کا اظہار کردیتے ہیں تو اس کے بعد مشکلات کا مقابلہ کرنا ممکن ہوجاتا ہے۔ ہر طرح کا امکان آپ کی نظر میں ہوتا ہے۔ کوئی فیصلہ ہنگامی طور پر نہیں کرنا پڑتا۔
جو لوگ بدترین امکانات کے بارے میں نہیں سوچتے، دراصل وہ مستقبل کی تیاری نہیں کرتے۔ صورتحال خراب ہونے پر وہ گھبرا جاتے ہیں۔ ان کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔ وہ ہنگامی حالات میں کوئی فیصلہ کرنے کے قابل نہیں رہتے۔
ایک فرد اور خاندان کی تیاری اور طرح کی ہوتی ہے، ریاست کی اور طرح کی۔ فرد اپنی ذمے داریوں سے راہ فرار اختیار کرسکتا ہے۔ حد یہ کہ خودکشی بھی کرسکتا ہے۔ ریاست کے پاس یہ آپشن نہیں ہوتا۔
عوام کو سنبھالنا ریاست کا کام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ، کینیڈا اور یورپ کی حکومتیں اپنے عوام اور کاروباروں کو اربوں روپے نقد فراہم کررہی ہیں تاکہ معاشرے میں افراتفری نہ پھیلے۔ بھوکے کو تسلی رہے کہ اسے روٹی ملتی رہے گی۔ فرد کو اطمینان رہے کہ روزگار ختم ہوا تو حکومت وظیفہ دے گی۔ بزنس مین کو بھروسا رہے کہ اس کا کاروبار نہیں ڈوبے گا۔
پہلی مارچ کو یہ دنیا کچھ اور تھی اور یکم اپریل کو کچھ اور ہے۔ ایک مہینے میں چالیس ہزار افراد ہلاک ہوگئے۔ آٹھ لاکھ بیمار پڑے ہیں۔ اربوں ڈالر ڈوب چکے ہیں۔
ہم پہلی مارچ کو اندازہ نہیں کرسکتے تھے کہ یکم اپریل کو کیا صورتحال ہوگی۔ اس ناکامی پر کوئی ہمیں نادان نہیں کہہ سکتا۔ لیکن اگر کوئی شخص پہلی اپریل کو اندازہ نہیں کرسکتا کہ یکم مئی کو کیا صورتحال ہوگی تو پھر وہ نادان ہے۔ بے وقوف ہے۔ فاترالعقل ہے۔

حکومت (پاکستان )نے عجیب جذباتی نعرہ لگایا ہے کہ کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں، لڑنا ہے
کوئی سمجھائے گا کہ اس جملے کا کیا مطلب ہے؟
لڑنے کے لیے ایکسپوز ہونا پڑتا ہے
وائرس سے آپ کشتی کیسے لڑسکتے ہیں؟ تلوار بازی یا گن فائٹ کیسے کرسکتے ہیں؟
اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ قوت مدافعت سے شکست دینی ہے تو یہ شعوری کوشش نہیں ہوتی کہ کسی کا حوصلہ بڑھانے سے ممکن ہوجائے گی۔
درست نعرہ ہونا چاہیے، کرونا وائرس سے بچنا ہے
لیکن سوال یہ ہے کہ حکومت عوام کو بچانا چاہتی بھی ہے یا نہیں؟

About The Author