اسلام آباد (رپورٹر): وفاقی ملازمین بشمول اٹیچ ڈیپارٹمنٹس کے احتجاج میں کمبائنڈ ایسوسی ایشن کے سنیئر وائس چیئرمین ملک سعید اعوان کا وزارت خزانہ کے سامنے پرجوش خطاب کیا گیا ۔
جس میں انہوں نے اس کا اعادہ کیا کہ ملازمین کے جائز مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاج جاری رہے گا ۔
دوسری طرف حکومتی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاءونسز کا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں خاموشی سے پی کر دیا گیا۔ جس پر ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ اس سے خزانہ پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر حکومت کا موقف ہے کہ قومی خزانہ اس بوجھ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
یاد رہے کہ ابھی چند دن پہلے ہی ایف آئی اے کی تنخواہیں نیب کے برابر کرنے کی منظوری دی جا چکی ہے ۔
جمہوری حکومت کے اس دہرے معیار نے متاثرہ وفاقی ملازمین کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے ۔ جس کی وجہ سے احتجاجی ملازمین کی تعداد میں آئے دن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق آج اے جی پی آر کے ملازمین نےبھی مکمل قلم چھوڑ ہڑتال کی جس کی وجہ تمام اداروں کو جاری ہونے والی سرکاری رقوم کی ترسیل تعتل کا شکار ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے سینئر افسران احتجاجی ملازمین کے جائز مطالبات پر کان دھرنے کو تیار نہیں ہے حتی’ کہ قابل احترام سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا۔ جس میں 20% الاؤنس سرکاری ملازمین کو 2013 سے دینے کے احکامات جاری کیئے گئے۔
سرکاری ملازمین کا کہنا تھا کہ ہم غریب دوست PTI کی حکومت اور خاص طور پہ عزت مآب جناب وزیراعظم صاحب سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ ازخود نوٹس لیتے ہوئے سرکاری ملازمین کے جائز مطالبات کو سیکرٹریز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق نافذالعمل کرایا جائے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ