نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر قانون سازی کے حوالے سے بلاول بھٹو کا مؤقف کیا ہے؟ذوالفقار علی

بلاول بھٹو نے تشویش کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون دونوں پارلیمانی قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر بل کو منظور کروانا چاہتے ہ

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر اپوزیشن کو اعتماد میں لئے بغیر غیرمشروط حمایت کرکے پی پی پی کو اس نہج پر لاکھڑا کردیا ہے کہ اب پی پی پی اثرانداز نہیں ہوسکتی۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پی پی نے جنرل راحیل شریف کے معاملے میں توسیع کے حوالے سے فیصلہ لیا تھا، اس مرتبہ توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ نے معاملہ پارلیمنٹ ہاؤس بھیجا ہے، ایسا پہلے نہیں ہوا، سپریم کورٹ کا فیصلہ اس بات کا اعتراف ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون نے آرمی ایکٹ پر ترمیمی بل کے معاملے میں پارلیمانی قواعد و ضوابط کی بھی پاسداری نہیں کی، بل کو پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع تک میں نہیں بھیجا گیا، انہوں نے واضح کیا کہ اگر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کو بل پر پی پی پی کی حمایت چاہئیے تو پارلیمانی قواعد و ضوابط کی پاسداری کرنا ہوگی۔

بلاول بھٹو نے تشویش کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون دونوں پارلیمانی قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر بل کو منظور کروانا چاہتے ہیں، یہ بالکل وہی غلطی ہے جو نوٹی فکیشن کے اجراء کے تناظر میں کی گئی تھی اور اگر ایسا دوبارہ ہوا تو اس بار بھی اس کا نقصان پارلیمان اور فوج کے اداروں کو ہوگا، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف وطن واپس آئیں گے اور اس معاملے سمیت دیگر معاملات دیکھیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی آرمی ایکٹ سے متعلق ترمیم کے بل پر پارلیمنٹ میں بحث چاہتی ہے جبکہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون اسے غیرمشروط طور پر فوری منظور کرنا چاہتے ہیں.

About The Author