چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کا ڈی جی خان بار کے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں بینچ کی بجائے ویڈیولنک سسٹم سے بحث کرسکتے ہیں اور ای فائلنگ آف پیٹشن کا بھی آغاز کیا جارہا ہے ڈی جی خان بار کو ویڈیو لنک سسٹم سے کنیکٹ کرنے کا اعلان بھی کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ ایک روزہ دورے پر ڈیرہ غازیخان پہنچے جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیمی درسگاہ سنٹر آف ایکسی لینس گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1کا دورہ کیا اور ضلع کہچری میں وکلالت کے آغاز والی سیٹ پر گئے۔۔ڈسٹرکٹ بار پہنچنے پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی اور وکلا نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے شاندار استقبال کیا۔
بعدازاں ڈسٹرکٹ بار کے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ 1979 سے ڈیرہ غازیخان بار کا مجھ پر ادھار تھا جب بار کے سنئیر وکلا نے مجھے بلا مقابلہ صدر بنانے کا اعلان کیا تھا۔
جسٹس کھوسہ نے کہا آج میں ان سب کا شکریہ اداکرکے اپنا ادھار چکا رہا ہوں شروع سے ہی میری آزاد طبیعت تھی انہوں نے کہا کہ میرا اس عہدے تک پہنچنا نوجوان وکلا کےلئے سبق ہے تعیلم حاصل کرو اور آگے بڑھو عزت اور خود داری پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کرنا۔
انہوں نے کہا وکالت میں بڑے بڑے مسائل آتے ہیں ذاتی مسائل کو پیشہ پر حاوی نہ ہونے دیں آپ کی عزت اور وقار آپ کے کردار پر عہدے وقتی طور پر ہوتے ہیں۔
انہوں نے ڈسٹرکٹ بار کے مطالبہ پر کہا کہ ہائی کورٹ بینچ کی اب ضرورت نہیں رہے گی ای کورٹس اور ویڈیو لنکس کے قیام سے یہ مسئلہ آسان ہوگیا ہے ٹیکنالوجی تیزی سے آرہی ہے اب ای فائلنگ آف پٹیشن بھی شروع کی جارہی ہے۔
صدر بار کے مطالبہ پر ڈیرہ غازیخان ضلع کہچری کو ویڈیو لنک سے کنکٹ کرنے کا اعلان کیا جبکہ وکلا کالونی کا مطالبہ چیف جسٹس لاہور تک پہنچانے کا وعدہ کیا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنا خطاب سرائیکی زبان میں کیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ