وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبائی بیوروکریسی اور پولیس کے سینئرافسران کا اجلاس۔ اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پولیس پنجاب بھی موجود۔
وزیر اعظم کے معاونین خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، سید ذوالفقار بخاری اور بیرسٹر شہزاد اکبر کی بھی شرکت۔ وزیر اعظم نے نئی تعیناتیوں پر افسران کو مبارکباد دی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان کی گورننس، بیوروکریسی اور پالیسیز کی مثالیں دی جاتی تھیں۔ اس وقت پاکستان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے جس کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے۔ معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
بیوروکریسی اور دیگر عہدوں پر تعیناتیاں میرٹ پر کی گئی ہیں ۔ ہم نے اپنے دور حکومت میں افسران کو ہر قسم کے سیاسی دباؤ سے آزاد کیا ہے آپ نے سب کام میرٹ پر کرنے ہیں اور کسی سیاسی شخصیت کا کوئی بھی ناجائز کام ہر گز نہیں کرنا۔ معاشی ترقی کے لیے ایک قابل بیوروکریسی کا بہت اہم کردار ہے۔ پنجاب میں امن وامان اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
ہم نے نئے پاکستان میں پرانے ماینڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہے۔ پرانا نظام اب نہی چل سکتا۔ عوام کی خدمت کرنا آپ کا اولین فرض ہے۔ افسران کی مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کریں گے غریب آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کوشش کریں بچوں کے خلاف جرائم کی روک تھام پر خصوص توجہ دیں۔
آپ کا کام کمزور کو طاقتور کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے اپ کے پاس قانونی اتھارٹی ہے مگر یہ طاقت صرف اور صرف عوام کی خدمت اور انکی زندگیوں میں بہتری لانے کے لئے استعمال کی جائے۔ عوام کی خدمت آپ پر فرض ہے پہلے تھانوں میں طاقتور کو تحفظ فراہم کیا جاتا تھا۔اب آپ کی ذمی داری ہے کہ غریب کو طاقتور کے خلاف تحفظ فراہم کریں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ