شاندار کارکردگی پرماڈل کورٹس ڈیرہ کے سٹاف ودیگر معاون اداروں کے افسران واہلکاروں میں تعریفی اسناد کی تقسیم
ڈیرہ اسماعیل خان : تیز ترین انصاف میں ماڈل کورٹس ڈیرہ کی شاندارکارکردگی ، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے ملک اورصوبہ بھر میں دوسری پوزیشنحاصل کرنے اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پرماڈل کورٹس ڈیرہ اسماعیل خان کے سٹاف سمیت دیگر معاون اداروں پراسیکیوشن ، ہیلتھ اورپولیس کے افسران اور اہلکاروں میں تعریفی اسناد تقسیم کردیگئیں ۔اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ محمد یونس خان کی زیرصدارت ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کے آڈیٹوریم میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیاگیا جس میں ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ کے جج محمد عثمان ولیخان ،ماڈل سول اپیلیٹ کورٹ کے جج سعید امجد اور ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ کورٹ ڈیرہ کے جج سلیمان رعایت کے علاوہ سنیئر سول جج اسرار علی شاہ ،سنیئر سول جج انعام خان ،ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سید امتیازالدین منصور ، ڈسٹرکٹ اٹارنی طارق عزیز ،ماڈل کورٹس کے پراسیکیوٹرز جمشید خان ،جاوید وزیر ،فراست اللہ ،محمد شاہد ،ایس پی انوسٹی گیشن محمد طاہر شاہ ،میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد طاہر گنڈہ پور اور دیگر سٹاف ممبرانموجود تھے ۔اس موقع پر 47 افسران اور عدالت کے سٹاف ممبران میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں ۔تقریب سے خطاب کے دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ نے خطاب کے دوران کا کہا کہ ملک بھر میں ماڈلکورٹس کا قیام چیف جسٹس آف پاکستان کا وہ یادگار کارنامہ ہے جو کہ مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ چیف جسٹس آف پاکستان مقدمات میں التوا کو انصاف میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہالتوا صرف دو صورتوں میں میہی ہونا چاہیے وکیل و فات پا جائے یا جج وفات پا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوری اور سستے انصاف کیلئے نئے ماڈل کورٹس کا تجربہ انتہائی کامیاب اور شاندار رہا ہے جوکہ ڈیرہ اسماعیلخان سمیت پاکستان بھر میں قائم کی گئی۔ چیف جسٹس پاکستان کا یہ کارنامہ پاکستان کی سیاسی اور عدالتی تاریخ میں نسل در نسل یاد رکھا جائیگا۔ ماڈل کورٹس کی شاندار کارکردگی کے بعد پاکستان کے عوام کا عدلیہ پراعتماد بحال ہوا ہے۔ اس سلسلے میں "چیتے جج” عدالت کے سٹاف ممبران ،وکلا ء،پراسیکیوشن ،پولیس اور دوسرے ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں جن کے تعاون کے بغیر یہ عدالتی معجزہ ممکن نہ تھا،یہ تمام گمنامسپاہی ہیں کیونکہ یہ سب فرد واحد کا کام ہرگز نہیں بلکہ تمام سٹاف اور دیگر اداروں کی مشترکہ کاوشوں اور محنت ثمر ہے کہ آج ماڈل کورٹ ڈیرہ نے ملک اور صوبہ بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کرکے ملک بھر میںڈیرہ کا نام روشن کیا۔انہوںنے امیدظاہر کی کہ تمام افسران اور سٹاف اسی طرح محنت ،ایمانداری اور لگن سے اپناکام جاری رکھیں تاکہ عوام کو سہل اور جلدانصاف کی فراہمی ممکن ہوسکے کیونکہ جب مقدمات میںغیر معمولی تاخیر ہوتی ہے تو عوام مایوس ہو کر قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کرتے ہیں اور عدلیہ پر ان کا اعتماد ہی نہیں رہتا۔ ان کا کہنا تھا چیف جسٹس آف پاکستان عدالتی تاریخ میں ماڈل کورٹس کے نامسے جو باب تحریر کر رہے ہیں اسے آنے والے دور میں عدالتی نصاب کا حصہ بنایا جائیگا۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں ایسے مقدمات بھی نمٹائے گئے ہیں جو 1994ء سے زیرالتوا تھے۔تقریبکے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جناب آصف سعید کھوسہ اور چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ جنا ب وقار احمد سیٹھ کی جانب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ محمد یونس خان ،محمد عثمان ولی اور سعید امجد نےتعریفی اسناد تقسیم کیں۔ان میں سنیئر سول جج ڈیرہ سید اسرار علی شاہ ،ایس پی انوسٹی گیشن ڈیرہ محمد طاہر شاہ ،ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرز ڈیرہ سید امتیاز الدین منصور،ڈپٹی پراسیکیوٹر فراست اللہ ،میڈیکل آفیسرڈاکٹر محمد طاہر گنڈہ پور ،ڈسٹرکٹ اٹارنی طارق عزیز ،سپرٹینڈنٹ ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ ڈیرہ سعید احمد خان ،سول ناظر محمد فاروق ،ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ ڈیرہ کے ریڈر محمد عرمان ،کمپیوٹر آپریٹر سید طاہر رضا،کمپیوٹرآپریٹر محمد ساجد ،سٹینوگرافر عبدالباقی ،محرر محمد عرفان چانڈیو،محرر محمد سلیمان ،نائب قاصد عثمان چنی،پبلک پراسیکیوٹر جمشید خان ،اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر جاوید خان وزیر ،اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر محمد شاہد ،نائبکورٹ ہیڈکانسٹیبل منیر حسین ،نائب کورٹ توقیر حسین اور انچارج پراسس سیل عبدالرحمٰن ،اسی طرح ماڈل سو اپیلیٹ کورٹ ڈیرہ کے ریڈرسید علی قاسم رضا،سٹینو گرافررانا محمد جمیل ،کمپیوٹر آپریٹر مسزسوزانہ گل ،محررمحمد سعد بن سلام اعوان ،محرر احسان باران سدوزئی ،محررجاوید اقبال ،نائب قاصدعبدالغفار ،نائب کورٹ ہیڈ کانسٹیبل سید امتیاز زیدی،جبکہ ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ کورٹ ڈیرہ کے سٹاف ممبران ریڈر محمد ابوبکرکامران ،ریڈر محمد رحمان خالد،کمپیوٹر آپریٹر محمد نعیم ،سٹینو گرافرنعمت شاہ ،ٹائپسٹ محمد دانش عالم ،محرر محمد عارف جاوید ،محرر محمد سلیم ،محرر محمد ابراہیم ،نائب قاصد عبدالرحمٰن ،اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹرکفایت اللہ،اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر شاہد اللہ ،نائب کورٹ ضیاءحسین ،نائب کورٹ محمد آصف اور فوکل پرس ہیڈ کانسٹیبل محمد اعجاز کو تعریفی اسناد دی گئیں ۔
قتل کا انتہائی دلخراش واقعہ ،سنگدل بھائی کا اپنے سگے بھائی پرکیا کاری وار
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)قتل کا انتہائی دلخراش واقعہ ،رقم کے معمولی تنازع سنگدل بھائی نے اپنے سگے بھائی کو فائرنگ کرکے موت کی ابدی نیند سلادیا ،ملزم ارتکاب جرم کے بعد فرارہونے میں کامیاب،باپ کی رپورٹ پر ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیاگیا۔پولیس ذرائع کے مطابق پنیالہ کے علاقہ وانڈہ کریم درکھان میں گھر کے اندر مسلح بھائی نے رقم کے معمولی جھگڑے کے دوران پسٹل کی فائرنگسے اپنے سگے بھائی بائیس سالہ دل محمد کے سر میں گولی مارکر اسے موت کی ابدی نیند سلادیا اور موقع سے فرا رہوگیا۔مقتول کی لاش پوسٹمارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی ۔پولیس نے مقتول کے باپ ابراہیمولد نواز خان قوم بدنی خیل سکنہ واندہ کریم درکھان کی رپورٹ پر اس کے بیٹے ملزم عید محمد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیاہے۔
موٹرسائیکل سوار دونوجوان شدید زخمی
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)گاڑی اور موٹرسائیکل میں تصادم ،موٹرسائیکل سوار دونوجوان شدید زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا ،پولیس نے حادثے کی رپورٹ درج کرلی۔تھانہ پروآ کیحدودڈیرہ تونسہ روڈ بھٹیسر مائنر کے قریب تیز رفتار گاڑی موٹرسائیکل کے ساتھ ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل پر سوار محمد قیوم سکنہ لنڈا پاڑا اور اس کے ساتھ موجود ساون شدید زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو ہسپتالمنتقل کردیاگیا ،پولیس نے زخمی کی رپورٹ پر نامعلوم ڈرائیور کے خلاف حادثے کا مقدمہ درج کرلیاہے۔
برطرفی کیس میں ڈاکٹر کریم شاہ کو ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑی
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) برطرفی کیس میں ڈاکٹر کریم شاہ کوایک بار پھر منہ کی کھانا پڑگئی ،سابق ہاسپٹل ڈائریکٹر ڈاکٹر کریم شاہ اپنی معطلی اور اپنے خلاف انکوائری رکوانے کے لئے عدالت عالیہ سے حکمامتناعی حاصل کرنے میں ایک با ر پھر ناکام،معطلی اور انکوائری کا نوٹیفکیشن برقرار، بی او جی کی جانب سے ہائی کورٹ ڈیرہ کے معروف قانون دان پیر صدام حسین زکوڑی ایڈوکیٹ جبکہ ڈاکٹر کریم شاہ کی جانبقاضی ضیاءایڈوکیٹ اور سلیم اللہ رانا زئی ایڈوکیٹ نے درخواست کی پیروی کی۔ پشاور ہائی کورٹ بینچ ڈیرہ کے جسٹس جناب سید عتیق شاہ اور جسٹس جناب صاحبزادہ اسد اللہ خان کی سربراہی میں دو رکنی بینج نےڈاکٹر کریم شاہ کی ہاسپٹل ڈائریکٹر کے عہدے سے برطرفی اور انکوائری کمیٹی کے تقرر کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست پر دونوں جانب کے وکلاءکی بحث مکمل کی تاہم فاضل عدالت نے فریقین کی طویل اورزور دار بحث سننے کے بعد بغیر کسی فیصلے کے سماعت اس بار غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی ۔ ۔واضح رہے کہ قبل ازیں ڈاکٹر کریم شاہ نے عدالت عالیہ سے حکم امتناعی حاصل کرنے میں کامیابہوئے اور ہاسپٹل ڈائریکٹر کے دفتر کے تالے توڑ کر اس پر زبردستی قبضہ کیا جس پر مورخہ 05.11.19 کو ایم ٹی آئی ڈیرہ کے بورڈ آف گورنر ز نے اپنے تحریری حکمنامہ میں ڈاکٹر کریم شاہ کے دوبارہ معطلیکے احکامات جاری کیے اور ساتھ میں ان کے خلاف ڈاکٹر ارشدعلی کی سربراہی میں ڈاکٹر امیر امان اللہ اور لیڈی ڈاکٹر نسیم صبا پر مشتمل تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل د ے دی جس میں ڈاکٹر کریم شاہ کے ہاسپٹلڈائریکٹر دفتر کے تالے توڑ کر زبردستی قبضہ کرنے ،مالی بے ضابطگیاں ،غیر قانونی بھرتیوں سمیت دیگر نوعیت کے الزامات لگائے گئے اورا نہیں اپنی صفائی دینے کے لئے کمیٹی کے سامنے جواب دینے کی ہدایت کیگئی لیکن ڈاکٹر کریم شاہ نے اپنی برطرفی اور انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کے خلاف ڈ عدالت عالیہ سے رجوع کرلیااور وہاں سے حکم امتناعی حاصل کرنے کی کوشش.
ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کہ سلسلہ جاری
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈیرہ اسماعیل خان سمیت ملک بھر کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کہ سلسلہ جاری ہے، 465 ماڈل کورٹس نے گزشتہ روز مجموعی طورپر2803مقدمات کا فیصلہکیا، جن کی تفصیل یوں ہے۔ 182 ماڈل کریمینل ٹرائل کورٹس نے قتل کے109اور منشیات کے254مقدمات یعنی363مقدمات کا فیصلہ سنا دیاہے،تمام عدالتوں نے کل 1118گواہان کے بیاناتقلمبند کیے، پنجاب میں قتل کے54اور منشیات کے155اسلام آباد منشیات کے1، سندھ میں قتل کے22اور منشیات کے14، خیبرپختونخوا کے میں قتل کے31اور منشیات کے80 جبکہ بلوچستان میں قتل کے2اور منشیات کے4مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا ہے،13مجرمان کو سزائے موت17کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دیگر66 مجرمان کو کل175سال2ماہ4دن قید اور17323686روپے جرمانہ کی سزا سنائیگئی ہے،اسی طرح پاکستان بھر میں قائم ہونے والی125سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے گزشتہ روز مجموعی طور پر 464دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کر دیے ہیں،پاکستان بھر میںقائم ہونے والی158 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے1976مقدمات کے فیصلے کر دیے، تمام عدالتوں نے970گواہان کے بیانات قلمبند کیے،مجموعی طور پر 428مجرمان کو 106سال،20ماہ اور17دن قیداور 3339864روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
شہر وگردونواح میں سود خور مافیا نے سینکڑوں گھر اجاڑ دئیے،
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)شہر وگردونواح میں سود خور مافیا نے سینکڑوں گھر اجاڑ دئیے، سود خوروں کی قسطیں ادا کرتے ہوئے درجنوں افراد قبروں میں پہنچ گئے، اور اب ان کے بچے سود کی قسطیں ادا کر رہےہیں،انتظامیہ بااثر سود خور مافیا کے سامنے بے بس، حکومت سے سود خوروں کے کارروبار کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں سود خوروں نے ایسامنظم نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے، مجبور افراد جو ایک بار ان کے چنگل میں پھنس جائے پھر جیتے جی اس مافیا سے جان نہیں چھڑا سکتا، مجبور افراد کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر سود خور سخت شرائط پر رقوم دیتے ہیں، 1 لاکھروپے سود لینے پر سود خور 10 ہزار روپے ماہانہ سود وصول کرتے ہیں، سود کی رقوم کی ادائیگی کے وقت شہریوں سے گھروں کی رجسٹریاں، گاڑیوں کے کاغذات وغیرہ وصو ل کر لئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہلاکھوں روپے کے بلینک چیک بھی وصول کرلئے جاتے ہیں اور برقت رقوم واپس نہ کرنے پر سودی رقم تاخیر کا شکار ہونے پر فوری طور پر سود خور مافیا پولیس سے ملی بھگت کر کے مقدمہ درج کروا دیتے ہیں، بیشترمجبور شہری سود کی رقم ادا نہیں کر پاتے اور مجبوراً چیک ڈس آنر ہونے پر جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلے جاتے ہیں،اسی وجہ سے غریب اور بے بس افراد مزید مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں، ضلع ڈیرہ میں بیشتر خودکشیوں کی بنیادی وجہ سود خور مافیا کے ظلم و ستم ہیں۔ ضلع ڈیرہ کے تھانوں میں بیشتر مقدمات سود خور مافیا کے اشاروں پر غریب شہریوں کے خلاف چیک ڈس آنر کی صورت میں درج کئے جاتے ہیں،سود پر چندہزار روپے رقم وصول کرنے پر سود کی رقم ادا کرتے کرتے ایسے افراد قبروں تک پہنچ جاتے ہیں لیکن پھر بھی سود کی رقم دینے والے مرنے پر بھی انکی جان بخشی نہیں کرتے بلکہ ان کی اولاد سے رقم کی واپسی یا طے شدہشرائط کے مطابق مکان، گاڑیاں حوالے کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے، شہری، سماجی، حلقوں اور عمائدین شہر نے اس گھناو¿نے کارروبار کے سدباب کے لئے ریجنل پولیس آفسیر ڈیرہ سید امتیاز شاہ سے سود خوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مضر صحت گوشت، جانوروں کی انتڑیوں اور آلائشوں سے تیار کردہ قیمہ،فاسٹ فوڈ ز سنٹرز اور ہوٹلز میں استعمال
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)شہر و گردونواح میں مضر صحت گوشت، جانوروں کی انتڑیوں اور آلائشوں سے تیار کردہ قیمہ،فاسٹ فوڈ ز سنٹرز اور ہوٹلز میں استعمال ہونے کی اطلاعات۔ متعلقہ حکام اس معاملہ کاجائزہ لے کر کارروائی کریں، شہریوں کو مضر صحت ناقص و غیر معیاری قیمہ سے تیار کھانوں کے نقصان سے بچایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر و گردونواح میں مضر صحت گوشت اور جانوروں کی انتڑیوںاور آلائشوں جن میں اوجھڑی وغیرہ سے تیار کردہ قیمہ فاسٹ فوڈز سنٹرز اور ہوٹلوں میں چٹ پٹے کھانے تیار کر کے شہریوں میں فروخت کئے جا رہے ہیں، جس کیوجہ سے شہری پہلے ہی سخت اضطراب اور تشویشمیں مبتلا ہیں،چٹ پٹے کھانوں سے لطف اندوز ہونے والے بعض شہری ان مقامات کا رخ کرتے ہیں اور خوب ڈٹ کر ان کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں تاہم مضر صحت گوشت،انتڑیوں اور آلائشوں کےاستعمال کا خدشہ غور طلب ہے، ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے جس کی وجہ سے بااثر ہوٹل مالکان نے ناقص و غیرمعیاری کھانے شہریوں کو فراہم کرنےشروع کر رکھے ہیں، شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی کے افسران و اہلکار ہوٹلوں، فاسٹ فوڈز کی دکانوں پر موجود قیمہ کا معائنہ کریں، ناقص و غیر معیار ی انتڑیوں سے تیار قیمہ فروختکرنے والے دکانداروں کے خلاف فوڈا یکٹ کے تحت مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ شہری موذی امراض سے محفوظ رہ سکیں۔
ڈیرہ شہر کے ہزاروں باسی گندا پانی پینے پر مجبور
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ شہر کے ہزاروں باسی گندا پانی پینے پر مجبور، سیوریج کی پائپ لائنیں جگہ جگہ سے لیک ہونے کیوجہ سے صاف پانی میں سیوریج کا پانی شامل ہونے لگا، شہری گندا بدبو دار، مضرصحت پانی پینے پر مجبور، منرل واٹر فروخت کرنے والوں کی چاندی، غریب عوام صاف پانی کیلئے دربدر،خواتین اور بچے واٹر فلٹریشن پلانٹس پر پانی لینے جائیں تو وہاں لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتاہے، شہر کےمختلف علاقوں میں لگے ہوئے واٹر فلٹریشن پلانٹس کے واٹر فلٹر تبدیل نہ ہونے کے باعث واٹر فلٹر پلانٹس خاموش زہر اور قاتل بن چکے ہیں، جبکہ ا س سلسلہ میں میونسپل کمیٹیکی انتظامیہ کی طرف سے کوئی بھیبندوبست نہیں کیا جا رہا،جس کے باعث پانی میں بیماریاں پھیلانے والے جراثیم شامل ہورہے ہیں اندرون شہر کے علاقہ مکینوں نے بتایا کہ واٹر سپلائی کی لائنیں زنگ آلود ہونے کیوجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہیں جسکی وجہ سے سیوریج کا گندہ پانی واٹر سپلائی کے پانی میں شامل ہو کر گھروں میں سپلائی کیا جارہاہے، شہری اس پانی کو امرت سمجھ کر پینے پر مجبور ہیں ڈیرہ شہر کے شہری بنیادی سہولتوں سے بری طرح محرومہو چکے ہیں، منتخب عوامی نمائندوں نے شہریوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے راہ فرار اختیار کررکھی ہے۔جسکی وجہ سے ہزاروں شہری خطرناک موزی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، شہریوں نے چیف جسٹس آفپاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیرہ شہر کے شہریوں کو بنیادی سہولتیں مہیا کی جائیں تاکہ گندہ پانی پینے کیوجہ سے موذی امراض سے محفوظ رہ سکیں۔
اب کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے لیے گھنٹوں لمبی قطار میں انتظار نہیں کرنا پڑے گا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)اب کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے لیے گھنٹوں لمبی قطار میں انتظار نہیں کرنا پڑے گا،نادرا نے نئے شناختی کارڈ کے حصول کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت متعارف کروا دی اب اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے لیے گھنٹوں لمبی قطار میں انتظار نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ قومی ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اس سلسلے میں ایک آن لائن سہولت متعارف کروادی ہے جس کیمدد سے پاکستانی شہری اب آن لائن سہولت کے استعمال سے اپنی دہلیز پر اپنا شناختی کارڈ حاصل کرسکیں گے۔اس طرح شناختی کارڈ حاصل کرنے کیلئے جو طریقہ کار اپنانا ہوگا وہ یوں ہے کہ:سب سے پہلے آپنادرا کی آفیشل ویب سائٹ ملاحظہ کرکے اپنے لئے اکاونٹ بنائیں گے۔ آپ سے آپ کا موبائل نمبر اور ای میل پتہ پوچھا جائے گا۔ اس کے بعد تصدیق کے لیے آپ کے رجسٹرڈ موبائل نمبر اور ای میل پتےپر ایک کوڈ نادرا کے ذریعہ بھیجا جائے گا۔اپنے اکاو¿نٹ کی تصدیق کے بعد آپ اپنے اکاو¿نٹ کو استعمال کرنا شروع کردیں گے اور آن لائن سہولت حاصل کرسکیں گے۔اس کے بعد دوسری تمام رسمی کارروائیوںکے بعد ، آپ کو شناختی کارڈ کے آپشن کو تلاش کرنا ہو جس کے بعد اگلا مرحلہ یہ ہے کہ وہاں موجود فارم کو پ±ر کرنا ہے اور اس میں اپنی تصویر اپ لوڈ کرنا ہوگی۔پھر فارم کا پرنٹ نکلوا کر گریڈ 17 کے کسی افسر سےتصدیق کروانا ہوگا۔ آخری مرحلہ یہ ہے کہ تصدیق شدہ فارم نادرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا جس کے بعد آپ سے نادرا کے ایک عہدیدار سے کچھ دن بعد رابطہ کیا جائے گا۔آن لائن پروسیسنگ فیس عامکارڈ اور سمارٹ کارڈ کے لئے بالترتیب 560 اور 750 روپے ہے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب