نومبر 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

چوہدری شوگر ملز کیس: نوازشریف اور مریم کو حاضری سے استثنیٰ

احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملز کیس میں نوازشریف کو چار ہفتوں اور مریم نواز کو ریفرنس دائر

لاہور:

احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملز کیس میں نوازشریف کو چار ہفتوں اور مریم نواز کو ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان کیس کی سماعت۔ نواز شریف، مریم نواز اور یوسف عباس کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

شریف خاندان کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو 4 ہفتوں کی ضمانت دی ہے اور وہ علاج کی غرض سے بیرون ملک چلے گئے ہیں، سابق وزیراعظم کوحاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے استثنی کی دراخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعلیم خان اور سبطین خان کو بھی ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنی دیا گیا ہے۔

احتساب عدالت نے یوسف عباس کے جودیشیل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی اور پراسیکیوٹر کو حکم دیا کہ مذکورہ کیس میں جلد از جلد ریفرنس دائر کیا جائے۔ کیس کی آئندہ سماعت 6 دسمبر2019 کو ہوگی۔ قومی احتساب بیورو نے اکتوبر 2018 میں تفتیش سے پتا چلایا کہ چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ غیر ملکی بھی شراکت دار ہیں۔

ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں حصص دیے گئے۔ بعد ازاں وہی حصص مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔

اس ضمن میں نیب نے سب سے پہلے مریم نواز کو 31 جولائی کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا اور انہوں نے 45 منٹ تک نیب ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی

لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے۔ جس پر نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ان سے چوہدری شوگر ملز میں شراکت داری کی

تفصیلات اور مالیاتی امور کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بعد ازاں 8 اگست کو ہی قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا تھا۔

عدالت کی جانب سے مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں متعدد بار توسیع کی گئی تھی، جس کے بعد ان کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا گیا۔

About The Author