وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تعمیراتی شعبے کے لیے پیکج کا اعلان کردیا گیاہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے آج اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ تعمیراتی سیکٹر کو کھلنا چاہیے،ہم نے 1200ارب روپے کا پیکج دیا ہے، تعمیراتی سیکٹرمیں پیسےلگانےوالوں سےآمدن کےذرائع نہیں پوچھےجائیں گے،کنسٹرکشن کوصنعت کادرجہ دے رہےہیں ،صوبوں سےمل کرسیل ٹیکس میں کمی لارہےہیں، گھرفروخت کرنےوالوں پرکیپٹل گین ٹیکس نہیں لگے گا، نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کیلئے 30 ارب کی سبسڈی دےرہےہیں،گڈزٹرانسپورٹ کوبھی کھلا رکھا گیا ہے،
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بیماری امیر اور غریب میں کوئی فرق نہیں کرتی، قوم فیصلہ کرےکہ اس وائرس کا مقابلہ کیسے کرنا ہے ،لوگوں میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے، پاکستان میں دویاچارہفتےکے بعد کیا صورت حال ہوگی؟جہاں بھی لوگ جمع ہوسکیں وہاں لاک ڈاؤن ہے، ہم سے 10ملین لوگ رابطہ کرچکے ہیں جنہیں پیسےچاہییں،سندھ میں گندم کی کٹائی شروع ہوچکی ہے،پاکستان میں زراعت کاسیکٹرمکمل طورپرکھلا ہوا ہے۔ آج کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کے آگے کیا ہوگا،میری کوشش ہے دیہاڑی دار طبقہ کو روزگار ملے ۔
عمران خان نے کہا کہ زراعت اور تعمیرات کے شعبے میں روزگار دیا جاسکتا ہے،ٹرانسپورٹ سیکٹر کو بھی ہم نے محدود حد تک کھول رکھا ہے، تعمیراتی سیکٹر کھلنے سے معیشت کا پہیہ چل سکتا ہے، جوبھی کنسٹرکشن کرے گا اس سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ پیسہ کہاں سے آیا،ہوٹلنگ سیکٹر میں پارسل سسٹم کو ہم نے کھولا ہوا ہے،اشیائے خوردونوش کی ٹرانسپورٹیشن ہم نے کھول دی ہے، عمران خان نے کہا ؔاس سال تعمیراتی شعبے میں جو بھی رقم لگائے گا اس سے ذرائع آمدنی نہیں پوچھا جائے گا،فیصلہ کیا ہے کنسٹرکشن سیکٹر میں فکس ٹیکس کررہے ہیں،کنسٹرکشن میں اگر 100روپے ٹیکس ہوگا تو90روپے معاف کردیں گے، گھر بیچنے پر کیپیٹل گین ٹیکس نہیں لگے،
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور