وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہاہے کہ کسی بھی ملک کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے،صرف امن کےلیے کردار ادا کریں گے،
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کردیا ،عالمی اقتصادی فورم سے خطاب میں کہا، خطہ کسی اور تنازع کا متحمل نہیں ہو سکتا ، جنگ شروع کرنا آسان مگر ختم کرنا مشکل ہے، سعودی عرب، ایران اور امریکہ کےدرمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کیا، پاکستان اور بھارت میں تعلقات بہتر ہوئے تو دونوں ملک ترقی کریں گے
بین الاقوامی اقتصادی فورم کی میڈیا کونسل سے گفتگو کے دوران وزیراعظم نے اپوزیشن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ کہا پاکستان پر دو خاندان حکومت کرتے رہے، جنہوں نے ذاتی مفاد کےلیے ادارے تباہ کیے اور قومی دولت بیرون ملک منتقل کی۔
ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی پالیسی بتا دی ۔
کہا پاکستان صرف امن میں شراکت داربنے گا،، کسی نئے تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے۔
عمران خان نے خبردار کیا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ خطے کے لیے تباہ کن ہو گی ۔
وزیراعظم نے کہا جب برسراقتدار آیا تو ملکی معیشت تباہ ہو چکی تھی، اب ملکی معشیت اور روپیہ مستحکم ہے.
پاکستان میں معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں، بدقسمتی سے ان سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا۔
ڈیوس میں جاری بین الاقوامی اقتصادی فورم کی میڈیا کونسل سے گفتگو میں وزیراعظم نے اپنے سیاسی حریفوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
کہا ماضی میں معیشت مصنوعی طریقے سے کنٹرول کی گئی، سابق حکمران پیسہ بنانے میں مصروف رہے، ملک وسائل کی کمی سے نہیں کرپشن سے کمزور ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے سے معیشت کو بہتری کی جانب گامزن کیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ