مارچ 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سندھ ، پیپلز پارٹی اور اردو پنجابی میڈیا || آصف احمدانی

کیا اس پر اردو پنجابی میڈیا کو غیرت آئی کیا زرتاج گل کا شوہر جو خود تحریک انصاف کا ٹکٹ ہولڈر ھے اس کے فعل کو تحریک انصاف یا عمران خان کا فعل کرار دیا

آصف احمدانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگر کسی کا تعلق سندھ سے ہے ۔ سرائیکی میں کہتے ہیں ۔ سونے ت سہاگا ۔ اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتا ھے ۔
اس پر کوئی الزام ھے تو اس کو سیدھا پھانسی پر چڑھا دو ۔ ہاں اس کا سب سے بڑا جرم ہی یہی ھے کہ وہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتا ھے ۔ اسے اپنا کیس لڑنے کا کوئی حق نہیں ھے بس اردو پنجابی میڈیا دانشوروں نے فیصلہ سنا دیا لحاظہ اس کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے ۔
اور دوسری بات اس کا زاتی فعل زاتی نہیں پوری پارٹی کا فعل بتایا جاتا ھے
آپ ناظم جوکھیو قتل کیس کو ہی دیکھ لیں
ابھی صرف پیپلز پارٹی کے ایم پی اے پر الزام لگا ھے
اور الزام کی بنیاد پر چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایکشن لیا ملزم گرفتار ہوا ۔ اور اس کی رکنیت بھی معطل کر دی
لیکن اردو پنجابی میڈیا یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رھا کہ اس کی قتل کی زمہ دار پیپلز پارٹی اور بلاول ھے ۔
کئی سالوں سے پیپلز پارٹی کے خلاف اردو پنجابی میڈیا کی جانب سے معتصب رویہ اپنایا جا رھا ھے
میں آپ کو پنجاب میں ہونے والے ایسے کئی واقعات کی مثالیں دیتا ہوں ۔ جس پر نا تو آسمان سر پہ اٹھایا جاتا ھے اور نا ہی متاثرین کے ساتھ ہمدردی دکھائی جاتی ھے
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف چودہ لوگوں کے قتل میں براہ راست ملوث تھا آج تک اس نے اپنے آپ کو کٹہرے کے سامنے نہیں کھڑا کیا
اور اردو پونزبی میڈیا اسے پنجاب کا بہترین ایڈمنسٹیٹر بنا کر پیش کرتا ھے
راشد بخاری قتل کیس ۔ جس میں تحریک انصاف کی ایم این اے زرتاج گل کے شوہر ہمایوں اخوند ملوث تھے ۔راشد بخاری کی بہن نے ویڈیو بیان میں کہا کہ زرتاج گل اپنے شوہر کو بچانے کی خاطر اثر رسوخ استعمال کر رہی ھے
راشد بخاری کے ملزم اج تک گرفتار نہیں ھوے
کیا اس پر اردو پنجابی میڈیا کو غیرت آئی کیا زرتاج گل کا شوہر جو خود تحریک انصاف کا ٹکٹ ہولڈر ھے اس کے فعل کو تحریک انصاف یا عمران خان کا فعل کرار دیا
تحریک انصاف کے ایم پی اے اشرف رند نے مقامی صحافی اعجاز وسیم باکھری کے بزرگ باپ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور فون پر دھمکیاں دی جس کی آڈیو بھی موجود ھے کیا اس کو کے فعل کو تحریک انصاف اور عمران خان کا فعل بنا کر پیش کیا گیا
وہ بیچاری سوشل میڈیا پر چیختا رھا لیکن کسی نے ٹکر ت نہیں چلایا
تحریک انصاف کے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے اور اس کے گن مینوں نے ایک مظلوم باپ اور بیٹے پر تشدد کیا اس مظلوم خاندان کی خواتین کو جیل میں ڈالا گیا ۔ کیا اس وقت اردو پنجابی میڈیا نے اعظم سواتی کے اس فعل کا زمہ دار تحریک انصاف اور عمران خان کو ٹھہرایا ۔
پیپلز پارٹی نے تو اپنے ایم پی اے کی گرفتاری کا حکم دیا اور اس کی رکنیت ختم کر دی لیکن تحریک انصاف عمران نیازی نے اعظم سواتی کو ریلوے کا وزیر لگا دیا ۔
دوسرا اردو پنجابی میڈیا یہ بتا سگتا ھے کہ اکرم اللہ گنڈاپور کے قتل کیس کا کیا بنا جس کے لواحقین نے پریس کانفرنس کر کے علی امین گنڈاپور پر الزام لگایا کہ علی امین گنڈاپور نے خودکش حملہ اور خرید کر اس کے بھائی کو قتل کروایا ھے ۔ اس کیس میں کتنا اردو پنجابی میڈیا دانشوران نے مظلوم لواحقین کو انصاف دلانے کے آواز اٹھائی ؟
اردو پنجابی میڈیا کی یہی رٹ ہوتی ھے کہ سندھ میں لاقانونیت ھے ۔ یہ جتنا کیسز میں نے بتائے ہیں ان کا تعلق پنجاب اور کے پی کے سے ھے ۔ اور بھی بے شمار کیسز ہیں جن پر اردو پنجابی میڈیا کی غیرت نہیں جاگتی ۔ کے پی کے کا ایک اور واقعہ کچھ عرصہ قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک لڑکی کو برہنہ کر کے گلیوں میں گھمایا گیا تھا اس لڑکی کے لواحقین نے الزام لگایا تھا کہ ملزموں کو علی امین گنڈاپور کی سرپرستی حاصل ھے ۔ مجھے کوئی دوست بتا سگتا ھے کہ اس کیس کا کیا بنا اور ملزموں کو سزا ملی ؟؟؟
اسی طرح کو دوسرا واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوا ایک عورت کو اس کے بچوں کے سامنے برہنہ کیا گیا ۔
وہ عورت دہایاں دیتی رہی ۔اس نے کہا کہ اگر میرے بچے نا ہوتے تو میں خودکشی کر لیتی ۔
جی یہ مثالی کے پی کے کی داستان ھے میں سٹریم میڈیا نے دانشوروں نے کتنا جتن کییے کہ اس عورت کو انصاف ملے ؟ کیا اس عورت کو انصاف ملا کیا اسے کے مجرم پکڑے گئے ؟
ہمیں اس بات کا دکھ نہیں ھے کہ اردو پنجابی میڈیا اور دانشوروں کا پیپلز پارٹی کے ساتھ دوہرا رویہ ھے
ہمیں پتہ ھے کہ میڈیا انڈسٹری میں صرف دو گروہ مسلط ہیں ۔ ایک گروہ صبح سے شام تک نیازی کو صادق و امین بنا کے پیش کرتا ھے اور چاٹ چاٹ کر نہیں تھکتا ۔ دوسرا گروہ نواز شریف کو صبح سے شام تک انقلابی چی گویرا بنا کر پیش کرتا ھے
اور ان دونوں گروہ کا کام صرف پیپلز پارٹی کو ٹارگٹ کرنا ہوتا ھے

یہ بھی پڑھیے

%d bloggers like this: